سکرے(نیوز ڈیسک) بولیویا کی مشہور جھیل پ±وپو کم ہوتے ہوتے اب مکمل طور پر خشک ہوکر ختم ہوچکی ہے جس سے سینکڑوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔بولیویا کی یہ دوسری بڑی جھیل تھی جس کا رقبہ لاس اینجلس سے بھی دوگنا زیادہ تھا اوردسمبر میں اسے مکمل طورپرخشک جھیل قراردیا گیا ہے اوراب اس جھیل کی تہہ سے خاک اڑتی ہے جہاں مچھلیوں کے ڈھانچے اورمردہ پرندوں کی لاشیں موجود ہیں۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی مظہر”ایل نینو” ہی نیم صحرائی علاقے میں موجود اس جھیل کے خاتمے کی وجہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا رقبہ 977 مربع کلومیٹر تھا اور یہ جھیل اب دوبارہ بحال نہیں ہوسکے گی۔بولیویا کی ٹیکنکا یونیورسٹی کے ماہرملٹن پیریز کے مطابق شاید اب ہم اس جھیل کو دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گے، ایل نینو کی وجہ سے درجہ حرارت اورخشکی میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 60 برس میں یہاں کے درجہ حرارت میں 0.9 درجے سینٹی گریڈ اضافہ ہوا جس سے پانی کے بخارات بننے کی شرح 3 گنا تک بڑھی اور جھیل آخرکاردم توڑگئی۔ دوسری جانب اس جھیل میں دیساگودیروجھیل سے پانی آتا تھا جس کا رخ اب دوسری جانب موڑ دیا گیا جس سے جھیل مکمل طور پرتباہ ہوگئی۔حکومتی ترجمان کے مطابق آب و ہوا میں تبدیلی اس جھیل کی تباہی کی اہم وجہ ہے تاہم 14 کروڑ ڈالر کی یورپی رقم سے جھیل کو دوبارہ زندگی دینے کی کوشش کی جائے گی۔