برطانیہ (نیوز ڈیسک)جڑواں بہنوں کی والدہ کیرل منرو کو معلوم نہیں تھا کے ان کے ہاں جڑواں ہونے والے ہیںبرطانیہ کی جڑواں بہنوں نے 40 سال بعد جڑواں ہونے کے باوجود مختلف ممالک میں پیدا ہونے والی پہلی جڑواں بہنوں کے عالمی ریکارڈ کا حق دار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ہائیڈی گینن ویلشپول ہسپتال میں 1976 میں پیدا ہوئی تھی جبکہ ان کی جڑواں بہن جو بینز سینٹرل لندن کے شہر شروسبری میں اس کے دو گھنٹے بعد پیدا ہوئی تھیں۔گینس ورلڈ ریکارڈز کے مطابق مختلف ممالک میں پیدا ہونے والے پہلے جڑواں بچے 2012 میں سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ میں پیدا ہوئے۔تاہم اس ریکارڈ کے شائع ہونے کے بعد جڑواں بہنوں کی والدہ ہائیڈی گینن نے گینس ورلڈ ریکارڈز سے رابطہ کیا۔اس دعوے کے بعد گینس نے چھان بین کی اور اس نتیجے پر پہنچے کے واقعتاً 1976 میں پیدا ہونے والی بہنیں ہی اس ریکارڈ کی حق دار ہیں۔ہائیڈی گینن کو اس ریکارڈ کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے گینس ورلڈ ریکارڈ کی کتاب خریدی۔ہائیڈی گینن کو اس ریکارڈ کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے گینس ورلڈ ریکارڈ کی کتاب خریدیان جڑواں بہنوں کی والدہ کیرل منرو کو معلوم نہیں تھا کے ان کے ہاں جڑواں ہونے والے ہیں۔ انھوں نے ہائیڈی گینن کو 23 ستمبر 1976 کو صبح نو بجے جنم دیا۔ان کی جڑواں بہن بینز کی پیدائش 10 بج کر 45 منٹ پر ویلشپول ہسپتال سے 32 کلومیٹر دور ویلش سرحد کے پار شروپشر میں ہوئی۔ینس ورلڈ ریکارڈ کا کہنا ہے کہ وہ ریکارڈ کے اپ ڈیٹ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ینس ورلڈ ریکارڈ کی ترجمان نے کہا ’ہمیں مس بینز اور مس گینن کے دعوے کا پچھلے ہفتے پتہ چلا اور ریسرچ کے بعد یہ جڑواں بہنیں پہلے جڑواں ہیں جو مختلف ممالک میں پیدا ہوئیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں