منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

روبوٹ 2040 کے بعد انسانوں کےخلاف جنگ چھیڑ سکتے ہیں، روبوٹ ماہر کا دعویٰ

datetime 13  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹورنٹو(نیوز ڈیسک) ایک سائنس فکشن مصنف اور روبوٹ کے ماہر نے خبردار کیا ہے کہ صرف 25 سال بعد انسانوں اور روبوٹ کے درمیان تصادم کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔کینیڈا میں سائنس فکشن مصنف اور مصنوعی ذہانت کے ماہر لوگان اسٹروئنج کے مطابق 2040 اور 2055 کے درمیان انسانوں اور روبوٹس کے درمیان اس وقت تنازعہ نما جنگ شروع ہوجائے گی جب روبوٹس کی تعداد انسانوں سے بڑھ جائے گی۔ اپنے بلاگ میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ ٹرمینٹر فلم جیسی لڑائی بھی ہوسکتی ہے، روبوٹ اور انسانوں کے درمیان اس وقت تناو¿ بڑھے گا جب مصنوعی ذہانت ایک حد سے بڑھے گی اور روبوٹ انسانوں سے اپنی شناخت، مقام اور جگہ کا تقاضہ کریں گے۔لوگان نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ لڑنے والے ذہین سپاہی روبوٹ نہ بنائیں کیونکہ آگے چل کر وہی تنازعے کی زیادہ وجہ بن سکیں گے۔ ان کے مطابق صرف ایک سال قبل 11 ہزار فوجی روبوٹس دنیا میں موجود تھے اور ان کی شرح 13 فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھ رہی ہے اور اس طرح 2040 تک ایسے روبوٹس کی تعداد 2 لاکھ 30 ہزار سے بڑھ جائے گی۔ اس طرح گھر میں کام کرنے والے روبوٹس بھی باغی بن کر لڑاکا روبوٹس بن جائیں گے اور اپنی اپنی قوت کے مطابق تنازعہ کھڑا کرسکیں گے۔ لوگان نے دنیا کو ذہین ڈرون اور اڑنے والے خودکار طیاروں سے بھی خبردار کیا ہے۔لوگان کے مطابق روبوٹ کسی اجتماعی ذہانت کے تحت ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر انسانوں کے خلاف بغاوت بھی شروع کرسکتے ہیں۔ وہ خبردار کررہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت والے کمپیوٹرز اور پروگرام ہر حال میں احتیاط برتیں کیونکہ سافٹ ویئر ازخود قریبی ہارڈ ویئر پر قابو پاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل مشہور سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ اور دیگر اسکالر حکومتوں کو مصنوعی ذہانت کے خوفناک اثرات سے خبردار کرچکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…