جمعہ‬‮ ، 21 فروری‬‮ 2025 

ایسے جانور جو آ پ نے کبھی نہ دیکھے ہو نگے

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور: (نیوز ڈیسک) سائنسدان مسلسل زمین پر بسنے والے جانوروں اور حشرات کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ جدید سائنس ابھی اس قابل ہی نہیں ہوئی جو زمین پر بسنے والی مخلوقات کے بارے میں ہمیں پوری طرح بتا سکے۔ ا?ج ہم ان میں سے چند جانوروں کے بارے میں بتاتے ہیں جن کے بارے میں ہمارا دعویٰ ہے کہ ا?پ یہ جانور کبھی نہیں دیکھے ہونگے۔
پنک فیری آرماڈیلو:
pinkfairy
اس عجیب و غریب جانور تعلق ممالیا خاندان سے ہے۔ اس جانور کو سب سے پہلے 1825ئ میں ارجنٹائن میں دریافت کیا گیا تھا۔ خرگوش کی شکل کے اس جانور کی ا?نکھیں چھوٹی، جسم پر ہلکے پیلے رنگ کے بال اور لمبے ناخنوں والے چار پاﺅں ہیں جبکہ اس کے سر سے لے کر پشت تک جسم کے اوپر والے حصے پر کچھوے جیسی سخت کھال ہے۔
آئی- آئی

eyeeye

درختوں پر اپنا مسکن بنانے والے اس جانور کا تعلق بھی ممالیا خاندان سے ہے۔ سائنسدانوں نے اس جانور کی کھوج مڈگاسکر میں لگائی تھی۔ اس جانور کے بڑے بڑے کان، ہاتھوں کی لمبی انگلیاں اور جسم پر ہلکے ہلکے بال ہیں جبکہ اس کی آنکھیں بہت بڑی ہیں۔ سائنسدان اس جانور پر تحقیق میں مصروف ہیں۔
لمبی ٹانگوں والا بھیڑیا:

wolf

لمبی ٹانگوں والے اس بھیڑیے کا تعلق جنوبی امریکا سے ہے۔ اس جانور کی شکل و صورت لومڑی سے ملتی جلتی ہے لیکن سائنسدان اس کا تعلق بھیڑیوں کے خاندان سے بتاتے ہیں۔ یہ بھیڑیا جنوبی امریکا کے گھاس والے میدانوں میں پایا جاتا ہے۔ مرغیاں اور دگیر جانور اس کی مرغوب غذا ہیں۔
لمبے دانتوں والا ہرن:
Deer
ہرن کے خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ جانور سینٹرل چائنا اور شمالی میانمار میں پایا جاتا ہے لیکن حال ہی میں اسے افغانستان میں بھی دیکھا گیا ہے۔ یہ ہرن سطح سمندر سے 4500 میٹر پہاڑوں پر اپنی زندگی گزارتا ہے اس لئے یہ کبھی کبھار ہی زمینی علاقوں میں دیکھا جاتا ہے۔ اپنی اس مشکل رہن سہن کی وجہ سے سائنسدانوں کو اس پر تحقیق کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
سائیگا اینٹی لوپ:

saiga

اس جانور کا جسم اور سینگ ہرن کی طرح کے ہیں جبکہ اس کا چہرے پر تھوتھنی ہے۔ منگولیا کو اس جانور کا مسکن کہا جاتا ہے تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کو روس اور کاغاکستان میں بھی دیکھا گیا ہے۔ اس جانور کی غذا جڑی بوٹیاں اور گھاس ہے۔
ب±ش وائپر:
wiper
سائنسدان اس عجیب و غریب سانپ پر تحقیق کرنے میں مصروف ہیں۔ ب±ش وائپر سانپ صرف افریقا میں پایا جاتا ہے۔ اس سانپ کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے لیکن اپنی ساخت کی وجہ سے ہی اسے دیکھنے والوں پر ہیبت طاری ہو جاتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…