پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

پہلے کھانا کھائیں اور پھر چھری کانٹے بھی کھا جائیں

datetime 13  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد دکن(نیوز ڈیسک) بھارتی شہری نے ایسے چمچے ، چھریاں اور کانٹے بنائے ہیں جنہیں کھانے کے دوران استعمال کے بعد کھایا بھی جاسکے گا۔غیر ملکی ویب سائیٹ کے مطابق بھارت کے شہر حیدر آباد دکن سے تعلق رکھنے والے نارائن پیساپتی نے مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس کی مدد سے چھری کانٹے بنائے ہیں جو کھانے کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔چینا یا اَرزَن نامی گھاس کے سفوف سے تیار کردہ چھریاں اور چمچ شروع میں خاصے سخت محسوس ہوتے ہیں لیکن کھانا شروع ہونے کے کچھ دیر بعد یہ نرم ہونے لگتے ہیں اور اختتامِ خوراک پر انہیں آسانی کے ساتھ چبا کر کھایا جا سکتا ہے۔چینا یا ارزن سے بنائی گئی یہ کٹلری ناصرف انسانی جسم کے لیے مفید ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہیں، اگر اِن کو پھینک بھی دیا جائے تو یہ پلاسٹک کے چھری کانٹوں کی طرح ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔اپنی اس ماحول دوست کٹلری کی تیاری کے بارے میں نارائن پیساپتی کا کہنا ہے کہ ناصرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں اکثر سستے ہوٹلوں میں کھانے کے ساتھ عام طور پر پلاسٹک سے بنے سستے کانٹے، چھری یا چمچ دیے جاتے ہیں جو وہاں پیٹ پوجا کرنے والوں کو جہاں ناگوار گزرتے ہیں وہیں انہیں استعمال کرنا ان کی مجبوری بھی ہوتی ہے۔نارائن پیساپتی نے کہا کہ وہ بھی پلاسٹک کے چھری کانٹوں سے شدید اکتا گیا تھا اور ایک دن اس نے سوچا کہ کوئی بھی عملی طور پر آگے نہیں بڑھ رہا اور اب اْسے خود ہی کچھ کرنا ہو گا۔ جس کے بعد اس نے مختلف فوڈ آئٹمز پر غور کرنا شروع کیا۔ اس دوران اْس نے دیکھا کہ مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس مفید ہوسکتی ہے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…