وارسا (نیوز ڈیسک)دوسری جانگ عظیم دنیا کے لیے تباہی اور بربادی لے کر آئی اور ہزاروں انسان لقمہ اجل بنے جب کہ اس میں بڑے پیمانے تباہی بھی ہوئی اور کئی شہر کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے جس کے زخم ابھی تک زندہ ہیں لیکن اسی دوران نازیوں کی سونے سے بھری ٹرین اچانک غائب ہوگئی تھی تاہم اب 70 سال بعد اس کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 1945 میں دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں کی سونے سے بھری ایک ٹرین جو پولینڈ کے شہر روک لا سے جرمنی کے شہر بریسلاو پر اپنی منزل پر پہنچنے کی بجائے پراسرار طورپر لاپتا ہوگئی تھی جسے اب 2 افراد ڈھونڈ نکالنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ٹرین کی کھوج لگانے والوں میں سے ایک شخص کا تعلق پولینڈ اور ایک کا جرمنی سے ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس ٹرین میں بڑی مقدار میں سونا بھرا ہوا ہے۔ پولینڈ کی ایک تحصیل والب زیچ کے افسر کہنا ہے کہ ان دونوں افراد نے حکومت سے رابطہ کرکے بتایا کہ انہوں نے 150 میٹر لمبی ٹرین ڈھونڈ نکالی ہے جس میں کروڑوں ڈالر کا خزانہ موجود ہے۔
مقامی قانونی فرم کے ذریعے ان افراد نے والب زیچ کونسل کی حکومت سے رابطہ کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ اگر انہیں اس خزانے کا 10 فیصد تک دیا جائے تو وہ ٹرین کی موجودگی کے بارے میں بتائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق ان افراد میں سے ایک شخص زمین کی کھدائی کے تاریخی عمارتوں کے سامنے لانے والے پراجیکٹس پر کام کرتا رہا ہے اس لیے وہ اس طرح کی کھوج لگانے کا ماہر ہے۔