اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 57 سالہ اولو فید آدے کو یا کے ساتھ واقعی ایسا ہی ہوا کہ کھانے کا انتظار کرتے کرتے اس کا پارہ اتنا چڑھ گیا کہ کھانے میں تاخیر کا باعث بننے والی بیوی کو طلاق دے دی۔اولوفید نے عدالت کو بتایا کہ اس کی بیوی ہمیشہ ہی اسے کھانا دیر سے دیتی ہے اور بالآخر وہ یہ ظلم برداشت نہ کرپایا اور اسے طلاق دے۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ”ایسی بیوی رکھنے کا کیا فائدہ جو مجھے بھوکا ماردے“۔ اولوفید کی شادی کو 25 سال ہوچکے تھے۔دوسری جانب اس کی بیوی اولو سولا نے عدالت کو بتایا کہ اس کا خاوند ضرورت سے زیادہ بے صبرا ہے اور کھانے میں تاخیر کو محض بہانہ بنارہا تھا، اصل میں وہ اسے ساتھ رکھنا ہی نہیں چاہتا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں