ویانا(نیوز ڈیسک)آسٹریا کے کوہ الپس میں سائنس دانوں نے مریخ کے مشن کے لیے تجربات کیے ہیں۔ سطح سمندر سے تین ہزار بلند کونرتل گلیشئر کے بارے میں ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ سرخ سیارے کے حالات سے قریبی مماثلت رکھتا ہے۔ سائنس دانوں کو یقین ہے کہ مریخ پر تقریباً تیس لاکھ سال پہلے پانی موجود تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ چٹانوں اور یت کے نیچے برف کے گلیشیئر جیسی چیز میں تبدیل ہوچکا ہے۔ کوہ الپس پر مریخ کے مشن کے لیے تجربات کرنے والے دو ماہرین نے 50 کلو گرام وزنی اسپیس سوٹ پہن کر چٹانوں میں سوراخ کیے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان تجربات کا مقصد ان محسوسات اور مشکلات کا اندازہ لگانا ہے جو مریخ پر خلا بازوں کو پیش آسکتی ہیں۔ آسٹرین اسپیس فورم کا اندازہ ہے کہ خلابازوں کو مریخ پر بھیجنے میں ابھی بیس سے تیس سال اور لگیں گے –