اسلام آباد(نیوزڈیسک )سیاہ و سفید رنگ کی وھیل جنھیں ان کی خونخواری کی بنا پر کِلر وھیلز بھی کہا جاتا ہے، دنیا کے تمام سمندروں میں پائی جاتی ہیں۔ مادہ وھیل کی اوسط عمر پچاس برس ہوتی ہے، مگر کچھ وھیل اسی سے نوے سال تک بھی زندہ رہتی ہیں۔تاہم بحر الکاہل میں پائی جانے والی ایک کِلر وھیل سو کا ہندسہ بھی عبور کرچکی ہے۔ عام طور پر یہ امریکی ریاست واشنگٹن کی حدود میں آنے والے جزیرے اورکاز آئی لینڈ کے اطراف ،بحرالکاہل میں پائی جاتی ہے۔ انگریزی میں Orca سیاہ و سفید وھیل ہی کو کہتے ہیں۔ جزیرے کے اطراف ان کی بڑی تعداد موجود ہونے کے باعث اسے Orcas Island کہا جاتا ہے۔ کلر وھیل کو عمر کی مناسبت سے گرینی یعنی دادی اماں کہا جانے لگا ہے۔ جزیرے کے باسیوں میں گرینی بے حد مقبول ہے۔ اسی لیے اس بار وہ جزیرے کے میئر کا الیکشن لڑ رہی ہے! فتح کی صورت میں گرینی کو جزیرے کی اعزازی میئر کا عہدہ پیش کیا جائے گا۔ اورکاز آئی لینڈ میں وھیل کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تین تنظیمیں موجود ہیں۔ تینوں تنظیموں نے متفقہ طور پر گرینی کو اعزازی میئر کے الیکشن کے لیے اپنی امیدوار منتخب کیا ہے۔ اعزازی میئر کی دوڑ میں وھیل، واحد جانور نہیں ہے، بلکہ تین کتے اور ایک طوطا بھی اس کے حریفوں میں شامل ہیں۔وھیل کی فلاح و بہود سے متعلق تنظیموں کے نمائندے کیپٹن ٹام ایورنا کے مطابق یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ میئر کے الیکشن میں گرینی کی حمایت کررہے ہیں۔ اعزازی میئر کے الیکشن کے انعقاد کو بھی یہی تنظیمیں اسپانسر کررہی ہیں، جس کا مقصد خطے میں وھیل کو درپیش مشکلات کے حوالے سے آگاہی پھیلانا ہے۔ گرینی کا تعلق بحرالکائل میں پائی جانے والی سدرن کلر وھیلز سے ہے۔ وھیل کی یہ قسم معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔ امریکا کے Endangered Species Act کے تحت کِلر وھیل کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے، اور ان کا شکار ممنوع ہے۔ گرینی اس پورے خطے بالخصوص اوکارز آئی لینڈ کے باسیوں میں بے حد مقبول ہے۔ گرینی کی انتخابی مہم چلانے والے الیکس کیلن کے مطابق لوگ حیران ہیں اسے پہلے کیوں نہیں الیکشن میں امیدوار بنایا گیا۔اعزازی میئر کے الیکشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ یہ محض ایک فلاحی ایونٹ ہے۔ الیکشن کے دوران ہر ووٹر ایک ڈالر ادا کرکے ووٹ خریدے گا۔ ووٹوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی جزیرے پر قائم بچوں کے اسکول کو عطیہ کی جائے گی۔ انتخابی جائزوں کے مطابق الیکشن میں گرینی کو اپنے حریفوں پر واضح برتری حاصل ہے، اور اس کی فتح یقینی ہے۔