بیجنگ(نیوزڈیسک)کسی علاقے کو جرائم سے پاک کرنا کسی بھی پولیس اہلکار کے لیے کوئی آسان کام نہیں اور اس صورت میں جب وہ نابینا ہو یہ ناممکن دکھائی دیتا ہے مگر ایک چینی شہری یہ حیرت انگیز کارنامہ بھی سرانجام دینے میں کامیاب رہا ہے۔چینی اخبار پیپلزڈیلی کے مطابق جنوبی چین کے قصبے لانبا سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ پولیس اہلکار پان یونگ 2002 میں آنکھوں کی بیماری کے باعث اپنی بنیائی سے محروم ہوگئے تھے اور وہ اب محض روشنی کا احساس ہی کرسکتے ہیں۔تاہم اس معذوری کے باعث انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور وہ اس قصبے کے واحد پولیس اہلکار کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے۔پان یونگ کے زیرتحت تین انتظامی گا254133ں اور 13 چھوٹے دیہات آتے ہیں اور حیرت انگیز طور پر 10 سال یا ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران یہاں کوئی جرم، عوامی تحفظ کے مقدمات یا ٹریفک حادثات رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔یونگ اپنی اس کامیابی کے لیے اپنی اہلیہ ٹا254133 ہونگ ینگ سے ملنے والے تعاون کو اہم قرار دیتے ہیں۔یہ 46 سالہ خاتون مقامی ریلوے اسٹیشن میں ایک سیکیورٹی گارڈ کے فرائض سر انجان دیتی ہیں اور اپنے شوہر کو روزانہ علاقے میں سیکیورٹی نگرانی کے حوالے سے معاونت کرتی ہیں۔ٹا254133 کا کہنا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ کرشمہ اس وجہ سے سرانجام دینے میں کامیاب رہے کیونکہ وہ اکھٹے ہیں۔اگرچہ مقامی افراد پان یونگ کی اس کامیابی کو معجزہ قرار دیتے ہیں تاہم یہ پولیس اہلکار نوعمری سے ہی اس علاقے میں جرائم کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے۔ان کے بقول میرا عہدہ چھوٹا ہے مگر مجھے اپنے پیشے سے محبت ہے اور میری بیوی مجھے کام کا دیوانہ قرار دیتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا اگرچہ میں اب ٹرینوں کو نہیں دیکھ سکتا مگر میں سب کچھ سن ضرور سکتا ہوں اور میرا ماننا ہے کہ اپنی برادری کی خدمت کرنا ہی میری زندگی کا حقیقی مقصد ہے۔وہ تسلیم کرتے ہیں کہ بنیائی سے محروم ہونے کے بعد انہیں محسوس ہوا تھا کہ ان کی زندگی ختم ہوگئی مگر 2004 میں شادی کے بعد اپنی بیوی کی حوصلہ افزائی سے ان کی ہمت دوبارہ زندہ ہوگئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں