برلن(نیوزڈیسک )شمالی جرمنی میں پولیس نے دوسری عالمی جنگ کے دوران استعمال ہونے والا ایک ٹینک قبضے میں لیا ہے جو ایک عمر رسیدہ شخص کے تہہ خانے میں رکھا ہوا تھا۔پینتھر نامی یہ ٹینک ہیکنڈورف کے قصبے میں 78 سال کی عمر کے ایک شخص کے گھر میں تھا۔اس ٹینک کے علاوہ وہاں مختلف طرح کا فوجی سازو سامان بھی تھا جس میں ٹارپیڈو اور طیارہ شکن گن بھی تھی۔جرمی کی ایک ویب سائٹ کے مطابق اس ٹینک اور دیگر فوجی آلات کو گھر سے نکالنا کافی دشوار تھا جس کے لیے فوجیوں کو بلانا پڑا جو آج کل کے جدید ٹینک لے کر وہاں پہنچے۔20 فوجی کم و بیش نو گھنٹے تک کوشش کرتے رہے تب ٹینک کو اس تہہ خانے سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔جس وقت اس انوکھے منظر سے پردہ ہٹ رہا تھا، مقامی لوگ اس گھر کے گاڑی کھڑی کرنے والے راستے کے آخرے سرے پر کھڑے سب کچھ دیکھ رہے تھے۔قریب کے شہر کیل کے پراسیکیوٹر اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا 78 برس کے بوڑھے شخص کے پاس سے جو فوجی ساز و سامان ملا ہے وہ کہیں جرمنی کے جنگی ہتھیاروں کے کنٹرول کے ایکٹ کی خلاف ورزی تو نہیں۔لیکن اس شخص کے وکیل کا کہنا ہے کہ جو کچھ ملا ہے وہ کسی کام کا نہیں لہذا اس پر پابندی ہونی نہیں چاہیے۔مقامی پراسیکیوٹرز کو برلن میں اپنے ساتھیوں سے خبر ملی تھی کہ بوڑھے شخص کے تہہ خانے میں کس طرح کا سامان ہے۔ ان افراد نے اس سال کے شروع میں نازیوں کے آرٹ کے نمونوں کی چوری کے سلسلے میں اس گھر کی تلاشی لی تھی۔ایسے دکھائی دیتا ہے کہ ٹینک کی اس گھر میں موجودگی مقامی طور پر کوئی راز نہیں تھا۔جرمنی کے میڈیا میں اس طرح کی اطلاعات ہیں کہ اس علاقے کے رہائشیوں نے ٹینک کے مالک کو 30 سال قبل وہ ٹینک چلاتے دیکھا تھا۔میئر الیگزینڈ آرتھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 1978 میں جب برفباری نے اس علاقے میں تباہی مچا دی تھی تو یہ شخص ٹینک کو چلاتے دیکھا گیا تھا۔میئر کا کہنا تھا میں نے سمجھا تھا کہ اس بوڑھے شخص کی حرکت معمول سے سے مختلف ہے لیکن اب لگتا ہے کہ بات اس سے کچھ زیادہ تھی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں