منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

سگریٹ چوری کرنے کی سزا۔۔۔۔۔عمر قید

datetime 23  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )قانون کے مطابق اگرکوئی شخص دو بار سنجیدہ نوعیت کے جرائم کا ارتکاب کرچکا ہو تو تیسری بار میں اسے عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے فوٹو : فائل
پاکستان کے سیاسی و عدالتی نظام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے روٹی چرانے والا بھوکا جیل کی ہوا کھاتا ہے جب کہ اربوں کھربوں لوٹنے والے ملک کے حکمران بن جاتے ہیں۔ پچھلے دنوں کچھ ایسا ہی امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہوا جہاں عدالت نے سگریٹ چرانے کے ملزم کو عمرقید کی سزا سنادی!
56 سالہ ڈیوڈ ڈیورن جونیئر کا تعلق جنوبی کیرولینا کی سمٹر کانٹی سے ہے۔ اس نے 2011 میں ایک سپراسٹور میں نقب لگاکر سگریٹ کے کارٹن چوری کرلیے تھے جن کی مالیت 900 ڈالر تھی۔ کچھ عرصے کے بعد پولیس نے ڈیوڈ کو نقب زنی اور سگریٹوں کی چوری کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تفتیشی اہل کاروں کو سپراسٹور میں رکھے ہوئے ڈیپ فریزر پر خون کا دھبا نظر آیا تھا۔
خون کے نمونے کی مدد سے ڈی این اے حاصل کیا گیا۔ اس ڈی این اے کا موازنہ ملازمین کے ڈی این اے کے نمونوں سے کیا گیا، مگر ان میں کوئی مماثلت نہیں پائی گئی۔ پھر اسے پولیس ریکارڈ سے ملایا گیا تو یہ ڈیوڈ ڈیورن جونیئر کے ڈی این سے میچ کرگیا۔ دراصل ڈیوڈ عادی مجرم ہے۔ 1983 سے 2013 کے درمیان وہ پانچ بار چوری کے الزام میں گرفتار ہوچکا تھا۔ ایک بار اسے ایک شخص کی املاک کو آگ لگانے کے الزام میں بھی سزا ہوئی تھی۔ یوں پولیس کے پاس اس کا ریکارڈ موجود تھا۔
گرفتاری کے بعد چار برس تک ڈیوڈ پر سگریٹوں کی چوری کا مقدمہ چلتا رہا۔ بالآخر گذشتہ ہفتے اسے عدالت نے عمر قید کی سزا سنادی۔
ڈیوڈ کی سزا پر عام لوگوں نے انتہائی حیرت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محض 900 ڈالر مالیت کی اشیا چوری کرنے پر عمرقید کی سزا کا فیصلہ ناقابل فہم ہے۔ سمٹر کاﺅنٹی کے چیف لیگل آفیسر چپ فنی نے اس بارے میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوڈ جونیئر کا کیس جنوبی کیرولینا کے تھری اسٹرائکس لا کے تحت آتا ہے۔ اس قانون کے مطابق اگرکوئی شخص دو بار سنجیدہ نوعیت کے جرائم کا ارتکاب کرچکا ہو تو تیسری بار میں اسے عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔ ڈیوڈ کے معاملے میں جج نے اسی قانون کا سہارا لیا۔ تاہم لوگوں کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ کیا سگریٹوں کی چوری اس قدر سنجیدہ نوعیت کا جرم ہے جس کے ارتکاب کی صورت میں عمرقید کی سزا دی جاسکتی ہو؟
اس سوال کے جواب میں چپ فنی نے کہا کہ ڈیوڈ ڈیورن کو ماضی میں خود کو سدھارنے کا موقع بھی دیا گیا مگر وہ اسی ڈگر پر چلتا رہا۔ جیل میں اسے بحالی ( rehabilitation) کے پروگرام بھی کروائے گئے، مگر اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اس لحاظ سے ڈیوڈ کے اس جرم کی نوعیت سنگین ہوجاتی ہے کہ وہ اپنی روش بدلنے پر تیار نہیں۔
ڈیوڈ کو سرکار کی جانب سے دو وکلائے صفائی کی خدمات پیش کی گئی تھیں مگر اس نے انکار کردیا تھا۔ اس نے اپنا مقدمہ خود لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈیوڈ کو یہ بھی پیش کش کی گئی تھی کہ اگر وہ رضاکارانہ طور پر اپنا جرم تسلیم کرتے ہوئے معافی کی درخواست کرے تو اسے پندرہ برس سے زیادہ کی سزا نہیں ہوگی، مگر اس نے یہ پیش کش مسترد کردی تھی۔ چناں چہ مقدمے کی کارروائی تمام ہونے پر جج نے اسے زندگی کے بقیہ ایام سلاخوں کے پیچھے گزارنے کا حکم سنادیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…