لندن (نیوز ڈیسک) کہتے ہیں موٹاپا ایک بہت بڑی بیماری ہے جو حد سے بڑھ جائے تو انسان کو موت کے منہ میں لے جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ 65 ٹن وزنی اس برطانوی شخص کیساتھ ہوا جو صرف 33 برس کی عمر میں انتقال کر گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کارل تھامپسن اپنے فربہ جسم کی وجہ سے کوئی کام نہیں کر سکتے تھے اس لئے برطانوی حکومت نے ان کے روزمرہ کے اخراجات کا بیڑہ اٹھایا ہوا تھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ 17 سال کی عمر میں وہ ایک فوڈ فیکٹری میں ملازم تھے اور ہر وہ چیز کھا جاتے تھے جو فیکٹری والے فروخت نہیں کر پاتے تھے۔ دوہزاربارہ میں والدہ کے انتقال کا صدمہ کارل تھامپسن برداشت نہ کر سکے اور ضرورت سے زیادہ کھانا شروع کر دیا جس سے صرف 3 سال کے عرصے میں ہی ان کے جسم میں 190 کلوگرام سے زائد کا اضافہ ہوگیا۔ ڈاکٹروں نے کارل کو اپنے وزن پر قابو پانے کی سختی سے ہدایت کر رکھی تھی اور خبردار کیا تھا کہ بڑھتا ہوا وزن اس کی موت کا باعث بن سکتا ہے۔کارل اپنے وزن کے باعث گھر سے باہر نہیں جا سکتا تھا اور فاسٹ فوڈ، پیزا پر ہی گزارا کرتا تھا جو اس کے گھر تک پہنچا دیا جاتا تھا۔ کارل تھامپسن روزانہ دس پاونڈ چاکلیٹ کی خریداری پر خرچ کرتا تھا اور لذیز کھانوں کا بیحد دلدادہ تھا جو اس کی موت کا سبب بنا۔ اس فربہ شخص کی موت کی خبر اس وقت پھیلی جب وہ ڈوور کے علاقے میں واقع اپنے گھر میں مردہ حالت میں پایا گیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں