بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

کیا آپ کومعلوم ہے کہ کوکا کولا کی بوتل کی شکل ایسی کیوں ہوتی ہے ؟

datetime 20  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )کوکا کولا کا مشروب دنیا میں جتنی شہرت اور مقبولیت رکھتا ہے اس کی بوتل کا ڈیزائن بھی اتنا ہی مقبول ہے اور کوکا کولا کی مقبولیت میں اس ڈیزائن کا اہم کردار ہے۔
کوکا کولا بوتل کے 100 سال مکمل ہونے پر کمپنی کے وائس پریذیڈنٹ آف انوویشن ڈیوڈ بٹلر نے ایک نئی کتاب Desing to Grow میں کوکا کولا کی بوتل کے شاندار ڈیزائن کی دلچسپ داستان بیان کی ہے۔ انہوں نے بوتل کے خاص ڈیزائن کو ان سات مارکیٹنگ سٹریٹجیز میں سے ایک قرار دیا ہے جو کمپنی کی بے پناہ عالمی کامیابی کا راز ہیں۔
ڈیوڈ بتاتے ہیں کہ جب 1888 میں جارجیا کے بزنس مین آسا گرگز کوکا کولا کے غالب شئیر ہولڈر بن گئے تو انہوں نے کمپنی کو سب سے بڑی مشروب ساز کمپنی بنانے کا عزم کیا، لیکن 1915 ان کی کمپنی مشکلات کی شکار تھی اور انہوں نے ایک قومی مقابلے کا انعقاد کیا جس کا مقصد ایک ایسی بوتل کا ڈیزائن متعارف کروانا تھا کہ جو کسی بھی اور کمپنی جیسا نہ ہو اور جسے اس کی منفرد شکل کی وجہ سے سب سے الگ پہچانا جا سکے۔ اس مقابلے میں شامل روٹ گلاس کمپنی کے شاپ سپروائزر ارل ڈین جب ڈکشنری میں لفظ کوکا اور اس سے ملتے جلتے الفاظ ڈھونڈ رہے تھے تو انہیں اس لفظ کی وضاحت کے لئے بنائی گئی ایک شکل نظر آئی۔ انہوں نے دیکھا کہ کوکا درخت کے بیج کی شکل بہت منفرد اور دلکش تھی اور انہوں نے اسی شکل کی بوتل بنانے کا فیصلہ کیا۔ اگلے سال مقابلے میں ان کا ڈیزائن فاتح قرار پایا اور یوں کوکا کولا کی بوتل کا دلکش ڈیزائن وجود میں آگیا۔ بعد کے دور میں کمپنی نے ابتدائی ڈیزائن میں معمولی تبدیلیاں کر کے اسے مزید بہتر بنا دیا۔
یہ ڈیزائن اس قدر مقبول ہوا کہ کوکا کولا کی ساری دنیا میں مقبولیت میں اس کا خصوصی کردار رہا، جبکہ گزشتہ ایک صدی کے دوران سینکڑوں دیگر کمپنیوں نے بھی اس کی نقل کی۔ اب اگر کوئی آپ کو بتائے کہ کوکا کولا کی بوتل کا ڈیزائن نسوانی جسم کو دیکھ کر بنایا گیا، یا کوئی اور ایسی فضول کہانی بتائی جائے تو یاد رکھئے گا کہ اس کی اصل وجہ کوکا پودے کا بیج تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…