بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

کیا آپ جانتے ہیں اونٹ کے منہ کے اندرکا حصہ ایسا کیوں ہے ؟

datetime 17  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک ) اونٹ بہت خوبصورت جانور ہے لیکن جیسے ہی وہ منہ کھولتا ہے اس کی ساری خوبصورتی جاتی رہتی ہے۔ اس کے منہ میں یہ چھوٹی چھوٹی ریشہ نما بافتیں کیوں ہوتی ہیں اور ان کا کام کیا ہے؟
سینٹ لوئس چڑیا گھر کے ڈائریکٹر اینیمل ہیلتھ لوئس پیڈلا کہتے ہیں کہ یہ منہ کے مسے ہوتے ہیں اور اونٹوں میں منہ کے اندر یہ مسے ہونا عام بات ہے۔ یہ اونٹ کے منہ کے اندر مختلف حصوں میں ہو سکتے ہیں، اونٹوں کی بعض اقسام میں یہ اندرونی گال پر ہوتے ہیں اور بعض اقسام میں زبان پر ہوتے ہیں۔ ان مسوں کی بھی کئی اقسام ہوتی ہیں، ان میں سے بعض عضو کی شکل میں ہوتے ہیں اور بعض عصبی یا حسیاتی اوریہ اپنی قسم کے لحاظ سے ہی مختلف کام سرانجام دیتے ہیں۔اونٹوں کی مختلف نسلوں میں ان مسوں کا سائز اور شکل ببھی مختلف ہوتی ہے، زبان پر موجود مسے بہت چھوٹے جبکہ اندرونی گال کے مسے بہت بڑے ہوتے ہیں، جیسا کہ آپ تصویر میں دیکھ رہے ہیں۔ جو مسے عضو کا کام کرتے ہیں یہ سائز میں بڑے اور نوکیلے ہوتے ہیں، ان کا کام زبان اور دیگر منہ کے اعضائ کی معاونت کرنا اور خوراک کو معدے کی طرف لیجانا ہوتا ہے۔ان مسوں کے بغیر اونٹ کے لیے درختوں کی شاخوں سے براہ راست پتے توڑنااور معدے میں لیجانا ناممکن ہوتا ہے۔ لوئس پیڈلا کا کہنا ہے کہ اونٹوں کے منہ میں ان مسوں کو دیکھ کر حیران ہونے اور کراہت محسوس کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ انسان کے منہ میں بھی درجنوں چھوٹے چھوٹے مسے ہوتے ہیں خصوصاً زبان پر، لیکن ان کا سائز اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ وہ دکھائی نہیں دیتے۔



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…