لاہور(نیوزڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک فوٹرگرافر کو ایسا کرنے کی ایک انوکھی تجویز سوجھی۔ موصوف آئینہ اور کیمرہ لے کر جنگل میں پہنچ گئے اور جانوروں کی حرکات کو فلمبند کر لیا۔ دراصل وہ یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ خود کو آئینے میں دیکھ کر جنگلی جانوروں کا پہلا ردعمل کیا ہوتا ہے؟۔ خود کو آئینے میں دیکھ کر کچھ جانور اپنے ہی عکس کے ساتھ مقابلہ کرتے نظر آئے جن میں چمپینزیز سرفہرست تھے جبکہ کچھ کو آئینے میں اپنی شکل دیکھ کر الٹی پلٹی حرکتیں کرنے کی تحریک ملی جن میں گوریلا شامل تھے۔ چیتے نے تو خود کو آئینے میں دیکھ کر اپنی ہی شبہہ کو پنجے مارنے شروع کر دیئے۔ ایک بڑے سائز کے گوریلا نے اپنے آپ سے ہی لڑنا شروع کر دیا جبکہ کرہ ارض کے سب سے بڑے جانوروں میں شمار کئے جانے والے ہاتھی نے اپنی شکل کو صرف ایک نظر دیکھا اور چلتا بنا۔ واضع رہے کہ انسانوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بچے 18 مہینے تک خود کو آئینے میں دیکھ کر پہچاننا شروع کر دیتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں