لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں قیام کے لئے بے تاب ایک اور پاکستانی نے جعلی شادی کا سہارا لینے کی کوشش کی لیکن بھانڈا پھوٹنے پر نہ صرف خود پکڑا گیا بلکہ جعلی دلہن کو بھی لے ڈوبا۔ پچیس سالہ خاتون ایوا نووک کو 24 سالہ پاکستانی نوجوان بابر خان سے شادی کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ بابر خان نے اس سودے کے لئے کل 4660 برطانوی پاﺅنڈ (تقریباً سوا 7 لاکھ پاکستانی روپے) ادا کئے تھے جس میں سے جعلی دلہن کو صرف 250 برطانوی پاﺅنڈ (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) ادا کئے گئے تھے۔ دونوں جب گزشتہ سال شادی دفتر پہنچے تو ان کے ساتھ صرف دو مہمان تھے اور ان کے انداز و اطوار حقیقی جوڑوں جیسے نظر نہیں آرہے تھے۔ جب جعلی اور نالائق دولہا دلہن کے نام کے سپیلنگ بتانے میں بھی ناکام ہوگیا تو اہلکاروں کو شک پڑگیا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع کردی۔ گزشتہ سال دسمبر میں بابر خان کو 20 ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی جبکہ مزید تحقیقات کے دوران ایوا نے بھی اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے اور اب اسے بھی ایک سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھئے:اجاپان میں ٹیکس دہندگان کے لئے دلچسپ مراعات
پولیس کا کہنا ہے کہ جعلی جوڑا نہ صرف ایک دوسرے کے بارے میں معلومات نہ رکھتا تھا بلکہ ان کا ایک دوسرے کے ساتھ جعلی شادی کی کوشش کے علاوہ کوئی تعلق بھی نہ تھا۔ بابر خان کے بارے میں امیگریشن حکام کو معلوم ہوا تھا کہ وہ لندن میں ایک اکاﺅنٹینسی کورس میں رجسٹرڈ تھا لیکن تین سال سے کوئی کلاس نہ لی تھی جس کے بعد اسے حکم دیا گیا تھا کہ وہ یا تو اپنے قیام میں اضافے کا بندوست کرے یا دوسری صورت میں برطانیہ چھوڑ دے۔ اس نے برطانیہ میں قیام کی کوشش تو کی لیکن اس کے لئے جعلی شادی کے غیر قانونی طریقے کا سہارا لیا جس کے نتیجے میں نہ صرف خود قانون کی پکڑ میں آگیا بلکہ 25سالہ خاتون کو بھی اپنے ساتھ لے ڈوبا۔