اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بدصورت بیوی گھر پر خزانے کی طرح ہوتی ہے‘۔ یہ چینی زبان کا مشہور محاورہ ہے اور پہلی مرتبہ اسے سننے والے اکثر اسے بے بنیاد قرار دیتے ہیں لیکن چینی زبان کے ماہرین کے مطابق اس محاورے کے پیچھے چھپی منطق ایسی ہے کہ جان کر کوئی بھی سوچنے پر مجبور ہوجائے۔ اس ہی عنوان سے مصنفہ ’میلسا شنائیڈر‘ نے ایک کتاب بھی لکھی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چینی ماہرین نے انہیں بتایا کہ نوجوان جب صنف مخالف سے تعلقات قائم کرتے ہیں تو ان کی خواہش ہوتی ہے کہ لڑکی بے حد خوبصورت ہو تاکہ جب وہ اس کے ساتھ کہیں جائیں تو ان کے دوست اور دیگر افراد بھی متاثر ہوں۔ تاہم جب شادی کی بات آتی ہے تو ایک عام آدمی کی خواہشات بے حد مختلف ہوتی ہیں۔ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مرد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی بیوی گھر کا کام کاج سنبھال سکے، اس کے بچوں کی دیکھ بھال کرسکے، ان کی بہتر پرورش کرے اور والدین کا بھی خیال رکھے۔ ایسے موقع پر خاتون کا خوبصورت ہونا بہت اہم تصور نہیں کیا جاتا بلکہ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی معاشرے میں سمجھا جاتا ہے کہ اگر بیوی خوبصورت ہو تو خطرہ بھی بے حد بڑھ جاتا ہے۔ خوبصورت خواتین کو عام طور پر میک اپ اور شاپنگ کا شوق ہوتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ خرچہ بھی زیادہ ہوگا۔ پھر یہ کہ شوہر کو یہ دھڑکا لگا رہتا ہے کہ کہیں کسی اور مرد کی جو اس سے بہتر حالات میں ہو، کی نظر کہیں اس کی بیگم پر نہ ٹک جائے اور وہ اسے ورغلانے لگے۔
مزید پڑھئے:جنگلی قبیلے: دنیا کا سب سے بڑا اجتماع
اس کے برعکس بیگم خوبصورت نہ ہو تو اس قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی اور زندگی زیادہ پرسکون ہوتی ہے۔ اس محاورے سے چینی زبان میں ایسی ہی قدیم کہانی بھی منسوب ہے۔