اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) جانوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والا امریکی وکیل نیو یارک کی عدالت پہنچ گیا۔ یونیورسٹی میں تجربات کے لئے رکھے دو چمپنزی رہا کرنے کی اپیل کر دی۔ وکیل اور نان ہیومن رائٹس پراجیکٹ کے صدر استٹیون وائس نے سٹونی بروک یونیورسٹی کے خلاف عدالت میں درخواست دی ہے کہ ہرکولیس اور لیو نامی چمپنزی قانونی تحفظ کے حقدار ہیں۔ وائز کا کہنا ہے جب ایک خود مختار مخلوق کو پنجرے میں بند کر دیا جائے چاہے وہ انسان ہو یا چمپنزی اور انہیں کوئی کام کرنے پر مجبور کیا جائے تو وہ غلام ہے۔ انکی درخواست پر عدالت نے یونیورسٹی حکام کو طلب کر لیا ہے۔
مزید پڑھئے:دلہنیں بلیوں کو اس طرح کیوں پھینک رہی ہیں؟ جان آ پ بھی حیران رہ جائیں گے