بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

دلہنیں برائے فروخت، پاکستانیوں کا نیا کارنا مہ سامنے آگیا

datetime 28  مئی‬‮  2015
MyIndiaPictures.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاہم زیادہ تر واقعات میں لڑکیاں ہی نقصان اٹھاتی ہیں کیونکہ آخر میں وہ کسی اجنبی ملک میں تنہا رہ جاتی ہیں۔ حکام کے مطابق ان میں سے زیادہ تر لڑکیوں کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ ایسے کرنے سے انہیں کیا نقصانات ہو سکتے ہیں۔برطانیہ کی جانب سے سرحدوں کی نگرانی سخت کرنے کے بعد انسانی اسمگلنگ کے اس نئے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ میں انسداد جرائم کے ملکی ادارے کے مطابق برطانیہ ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جہاں مشرقی یورپ سے لڑکیاں لا کر شادی کرنے کا رجحان بہت زیادہ ہے۔ دوسری جانب یورپی پولیس کے محکمے ’یورو پول‘ نے گزشتہ برس اسے ایک ہنگامی مسئلے کے طور پر شناخت کیا تھا۔ لٹویا میں تو یہ مسئلہ اس قدر سنگین ہو چکا ہے کہ حکومت کو لڑکیوں کو روکنے کے لیے ایک ہنگامی پروگرام تک شروع کرنا پڑا۔برطانوی حکام کے مطابق ملک میں ہر سال مقامی شہریوں سے جعلی شادی یا پیپر میرج کے ہزاروں واقعات ہوتے ہیں اور اس کے مقابلے میں مشرقی یورپ سے لائی جانے والی لڑکیوں سے شادی کرنے کے واقعات قدرے کم ہیں۔ اس سلسلے میں ایسے افراد زیادہ تر اسکاٹ لینڈ جانا پسند کرتے ہیں، جہاں کوئی بھی لڑکی 16 سال کی عمر میں ہی والدین کی اجازت کے بغیر شادی کر سکتی ہے۔ سماجی تنظیموں کے مطابق مشرقی یورپ سے اس مقصد کے لیے لائی جانے والی زیادہ تر لڑکیاں کلارا بالوگووا کی طرح انتہائی غریب ہوتی ہیں جبکہ اکثر غیر تعلیم یافتہ بھی ہوتی ہیں اور وہ مغربی یورپ میں رہنے کے لیے شادی کرنے تک پر راضی ہو جاتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…