جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

دلہنیں برائے فروخت، پاکستانیوں کا نیا کارنا مہ سامنے آگیا

datetime 28  مئی‬‮  2015
MyIndiaPictures.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک )سلوواکیہ کی شہری کلارا بالوگووا کو علم تھا کہ وہ جس سے شادی کرنے جا رہی ہے وہ اس سے محبت نہیں کرتا اور نہ ہی اسے اس کے ہونے والے بچے میں کوئی دلچسپی ہے، لیکن پھر بھی وہ ایسا کرنے پر مجبور ہو گئی۔اٹھارہ سالہ کلارا بالوگووا بتاتی ہے کہ شادی کے لیے جب اس نے سلوواکیہ سے انگلینڈ کا ہزاروں کلومیٹر طویل سفر کیا تو اس کا حمل آخری ہفتوں میں تھا اور وہ بہت مفلسی کی حالت میں تھی۔کلارا کو علم تھا کہ اس کا تیئس سالہ پاکستانی شوہر اس سے صرف اس لیے شادی کر رہا ہے کہ وہ یورپی یونین کی ایک رکن ریاست کی شہری ہے۔ یہ شادی اس لیے طے کی گئی تھی تاکہ اِس پاکستانی نوجوان کو یورپ میں رہائش کا اجازت نامہ مل جائے۔شادی کے بدلے میں بالوگووا کو برطانیہ میں مناسب رہائش اور شاید کچھ رقم دینے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا۔ وہ بتاتی ہے کہ برطانیہ پہنچنے کے کچھ دنوں کے بعد ہی اسے مانچسٹر سے گلاسگو کے ایک فلیٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہ بتاتی ہے، ”وہ مجھے گھر سے نکلنے نہیں دیتا تھا، وہ کہتا تھا کہ یہاں باہر جانا ممکن نہیں۔“ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دینے کے دوران اس نے بتایا،

0,,4675898_4,00

”ہم ہر ہفتے صرف ایک مرتبہ مل کر باہر جاتے تھے“۔بالوگووا کی یہ کہانی مشرقی یورپ کے غریب ممالک سے تعلق رکھنے والی ان درجنوں لڑکیوں کی آب بیتیوں میں سے ایک ہے، جنہیں شادیوں اور گھمانے پھرانے کا بہانہ دے کر مغربی یورپ لایا جاتا ہے۔ حکام کے مطابق ایسی شادیاں کرنے والے زیادہ تر مردوں کا تعلق ایشیا یا افریقہ سے ہوتا ہے

مزید پڑھئے:بیگم کے انتخاب میں خواتین کی کونسی چیز مردوں کیلئے سب سے زیادہ اہم ہوتی ہے؟جدید تحقیق نے ہمارے تمام خیالات غلط ثابت کر دیئے

اور وہ ان لڑکیوں کو شادی کے بدلے بھاری رقوم بھی ادا کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے کچھ گروپس بھی کام کر رہے ہیں اور ایسی شادیوں کا انتظام کرانے پر انہیں بھی مالی فائدہ ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…