جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

ایسی خواتین جو شادی کا جوڑا چھوڑنے کو تیار نہیں

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )شادی کا جوڑا اکثر لاکھوں روپے میں بنایا جاتا ہے ،ہمارے ہاں یہ رواج ہے کہ شادی کا جوڑا ایک بار پہننے کے بعد اسے بیگ میں بند کردیا جاتا ہے اور ساری عمر نہیں پہنا جاتا۔یہ تمام کام پیسے کا ضیاع معلوم ہوتا ہے لیکن نیویارک کی کچھ خواتین نے اس رسم کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی شادی کے جوڑے دوبارہ استعمال کرکے دنیا کو ایک نیا پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی شادی کا جوڑا پہن کر بھی وہ گھر اور دفتر کے کام کر سکتی ہیں، باقی دنیا چاہے تو وہ بھی ان کے ساتھ شریک ہوجائے۔بروکلین ،نیویارک کی رہنے والی رینڈی بونیکا نے 2013ءمیں شادی کی اور اس مقصد کے لئے دوہزارڈالر(دولاکھ روپے) کا جوڑا بنایا،شادی کے بعد اس نے سوچا کہ اب اس لباس کا کیا کیاجائے؟اس کا کہنا ہے کہ اس کے دل میں آیا کہ وہ اپنی بیٹی کے لئے یہ رکھ لے لیکن پھر سوچا کہ اس وقت تو اس کی بیٹی کبھی بھی یہ نہیں پہنے گی۔ پھر ایک دم اس کے دل میں آیا اور اس نے وہ لباس پہن کر اپنے دوستوں کو بلایا اور وہ تمام لوگ باہر گھومنے گئے اور خوب تصاویر بھی اتروائیں۔تب ہی اس کے دل میں آیا کہ کیوں نہ اس لباس کو بار بار پہنا جائے اور ساتھ ہی اس نے Trashed In The Dress نامی کمپنی کی بنیاد بھی رکھ دی۔ اب تک رینڈی نے یہ جوڑا 10 بار پہن لیا ہے اور اکثر یہ پہن کر بہت خوش بھی رہتی ہے،اس نے اپنے شادی کے جوڑے کی صحیح رقم وصول کرلی ہے۔اس کے ساتھ ہی اس نے باقی تنظیموں سے رابطہ کر کے اپنے پراجیکٹ کو آگے بڑھانے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ جب اس کی باقی سہیلیاں بھی اس کے ساتھ اپنے اپنے شادی کے جوڑے پہن کر چلتی ہیں تو ٹورسٹ انہیں دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں اور روک کر پوچھتے ہیں کہ ہم کیا کررہے ہیں ،جب انہیں بتایا جاتا ہے کہ ہم شادی کے جوڑے دوبارہ پہننے کے بارے میں بات کررہے ہیں تو وہ بہت خوش ہوتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…