شادی ایک مرد اور عورت کے درمیان انتہائی ذاتی نوعیت کے تعلق کا نام ہے لیکن بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے گاﺅں سرائے چولا میں شادی کا مطلب کچھ اور ہی ہے۔ یہاں ایک بھائی شادی کرتا ہے تو باقی بھی اپنی جسمانی ضرورت پوری کرنے کے لئے اسی کی بیوی سے استفادہ کرتے ہیں اور بعض اوقات تو یہ رشتہ دوستوں تک بھی پھیل جاتا ہے۔ اس گاﺅں میں یہ معاملہ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ صدیوں سے یہی رواج چل رہا ہے۔ ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگ تاریخی طور پر لڑکیوں کی بجائے لڑکوں کو فوقیت دیتے رہے ہیں اور صرف ان کی صحت اور زندگی کے لئے تگ و دو کرتے رہے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ اب یہاں خواتین کی تعداد خطرناک حد تک کم ہوگئی ہے۔ اب یہاں ایک مرد شادی کرتا ہے تو متعدد دیگر مرد بھی اس میں شامل ہوجاتے ہیں کیونکہ سب مردوں کے لئے علیحدہ علیحدہ بیویو ں کا حصول ممکن نہیں رہا۔
مزید پڑھئے:میڈیکل کے طالبعلم لاش کے ساتھ پارٹی مناتے رہے