نئی دہلی(نیوزڈیسک) کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنے والا بھارت ایک طرف خطے میں اپنی دھاک بٹھانے کے لیے اربوں ڈالر اپنے دفاعی پروگرام پر خرچ کر رہا ہے تو دوسری طرف اس کے عوام کی حالت یہ ہے کہ لاکھوں لوگ فاقہ مستی کا شکار ہیں، لاکھوں افراد کو سستا علاج تو درکنار، علاج ہی میسر نہیں۔ مدھیا پردیش کے ضلع علیراج پور کے بھیل قبیلے کے ایک فرد پرکاش کو ارجن نامی شخص نے سر میں تیر مارا، تیر اس کے سر میں ترازو ہو گیا لیکن اسے قریب کہیں علاج گاہ دستیاب نہ ہو سکی، سر میں لگے تیر کے ساتھ اسے 240کلومیٹر سفر کر کے انڈور جانا پڑا جہاںسرجری کے ذریعے تیر نکالا جا سکتا تھا۔ تیر کی دھار آدمی کے سر کو چیرتی ہوئی دماغ کے قریب تک جا پہنچی تھی، اسی حالت میں پرکاش نے 240کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ بھارت کے بعض علاقوں میں اب تک لوگ تیر ، تلوار اور بھالے وغیرہ بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پرکاش نے اپنے ایک رشتہ دار لڑکی کو اس کی شادی پر چاندی کے بہت زیادہ زیورات تحفے میں دیئے جسے ملزم ارجن ،جو خود کوئی تحفہ نہ دے سکا تھا،نے اسے اپنی توہین سمجھااورتیر کمان سے پرکاش پر حملہ کر دیا۔پولیس کے مطابق ملزم ارجن اور اس کا ایک دوست تاحال مفرور ہیں۔