نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکا کی ایک عدالت میں جج سمیت ہر کوئی اس وقت حیران رہ گیا جب ایک ادھیڑ عمر شخص اپنے وکیل کے طور پر ایک بھس بھرے الو کو لے آیا۔ چارلس ایبٹ نامی شخص کو سٹران ہان نامی شخص پر حملہ آور ہونے اور پروٹیکشن آرڈر کی خلاف ورزی کے الزامات میں عدالت بلایا گیا تھا۔جب وہ عدالت میں پیش ہوا تو اپنے سامنے میز پر بھس بھرا الو رکھ دیا اور جج کو بتایا کہ یہ اس کا وکیل ہے ۔ ایبٹ کا کہنا تھا کہ سولومان نامی الو انتہائی دانشمند اور حساس ہے اور اس کے پاس امریکا کی مشہور ترین یونیورسٹیوں ییل، ہاورڈ اور سٹینفرڈ کی ڈگریاں ہیں، اور وہ اس کی نمائندگی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ جریدے ”ہفنگٹن پوسٹ“ کا کہنا ہے کہ جج نے الو کی طرف کوئی خاص توجہ نہ دی اور الو بھی سماعت کے دوران خاموش رہا۔ جج نے ایبٹ سے سوال کیا کہ وہ مفاہمت کے لئے عدالت کے حکمنامے میں کوئی تبدیلی کروانا چاہتا ہے لیکن اس کی طرف سے نفی میں جواب آنے کے بعد مزید سماعت کے بغیر عدالتی کارروائی ملتوی کردی گئی۔