اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جنوبی افریقہ کی قبائلی زندگی اور ان کے مذہبی عقائد کے بارے میں یوں تو بہت سی داستانیں مشہور ہیں لیکن وہاں ایک ایسا بھی مذہبی گروہ پایا جاتا ہے جس کی عبادت کاطریقہ انتہائی دلچسپ اور حیران کن ہے۔اس گروہ کے افراد کالے جادو کی خصوصیات کے حامل ایک مذہب ”ووڈو“ پر اعتقاد رکھتے ہیں ، دارالحکومت پریٹوریا سے 150میل دورایک پہاڑ سے ندی میں گرنے والی ایک آبشارکو اس مذہب کے لوگ انتہائی مقدس سمجھتے ہیں، ان کا عقیدہ ہے کہ محبت اور خوبصورتی کی دیوی اس مقام پر رہتی ہے۔لوگ ہر سال وہاں جا کر کپڑے اتار دیتے ہیں اور آبشار کے پانی کے نیچے کھڑے ہو کر دعا مانگتے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لوگ سال بھر رقم جمع کرتے ہیں تاکہ اس سفر کے اخراجات پر خرچ کر سکیں۔غریب لوگ میلوں پیدل چل کر اس جگہ پر پہنچتے ہیں۔ اس سالانہ مذہبی تقریب میں کچھ لوگ اپنے کپڑے اتار کر آسمان کی طرف پھینکتے ہیں۔یہاں آنے والے پجاریوں میں حاملہ خواتین اوربچے بھی شامل ہوتے ہیں جو آبشار کے مقدس پانی میں نہا کر اپنی قسمت سنوارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ان کا ماننا ہے کہ آبشار کے پانی میں نہانے سے محبت اور خوبصورتی کی دیوی ”ایرزولی ڈینٹر“ ان پر مہربان ہو جاتی ہے۔ ان کے عقیدے کے مطابق 1847ءمیں ایرزولی ڈینٹرکا اس علاقے میں واقع ایک درخت پر ظہور ہوا تھا اوراس نے یہیںبیمارلوگوں کا علاج کرنے کے لیے اپنے معجزات دکھانے شروع کیے تھے۔عیسائی فرقے کیتھولک کے پادری اس مذہب کو عیسائیت کی توہین سمجھتے تھے اور انہوں نے اس درخت کوکٹوا دیا تھا۔ یہاں مذہبی رسومات کے لیے آنے والے لوگ دیوی کے لیے شراب اور کھانا بھی لے کر آتے ہیں۔