منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

جیب کتروں کی وجہ سے آئفل ٹاور بند

datetime 23  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )پیرس میں واقع مشہور آئفل ٹاور کو اس وقت بند کر دیا گیا جب اس کے عملے نے وہاں جیب کتروں کے گروہوں میں اضافے پر احتجاجاً واک آو¿ٹ کر دیا۔
کارکن کہتے ہیں کہ ان پر ان جیب کتروں کی جانب سے حملوں اور گالی گلوچ کر کے دھمکانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس سیاحتی مقام کی منتظم کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ مل کر سٹاف اور پبلک کی سکیورٹی کے متعلق پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں لیکن کمپنی کو اس بات پر افسوس ہے کہ سیاحوں کو اس کی سزا مل رہی ہے۔126 سال پرانا لوہے کا یہ مینار پیرس کا جگمگاتا ہوا نشان ہے۔سٹاف کا کہنا ہے کہ کمپنی کی انتظامیہ انھیں رسمی طور پر ضمانت دے کہ جیب کتروں کے گروہوں کو روکے گی جو روزانہ کئی سیاحوں کو نشانہ بناتے ہیں۔احتجاج کرنے والے عملے کے ایک رکن نے کہا کہ چور چار سے پانچ افراد کا گینگ بناتے ہیں اور کبھی کبھار تو ٹاور کے گرد 30 افراد تک جمع ہو جاتے ہیں۔ کبھی کبھی تو وہ آپس میں لڑنے لگتے ہیں۔ ایک اور احتجاج کرنے والے نے کہا کہ ایک جیب کترے کا پیچھا کرتے ہوئے اسے بھی دھمکایا گیا تھا۔ اس نے مجھے کہا کہ تم ہمیں کام کیوں نہیں کرنے دیتے۔۔۔ اگر (دخل اندازی) جاری رہی تو تمہارے لیے مشکل ہو جائے گی۔ اپریل 2013 میں بھی اس وقت اسی طرح کی بندش ہوئی تھی جب لوو آرٹ گیلری کو بند کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ بھی یہی تھی کہ جیب کترے سٹاف کو نہ صرف ہراساں کرتے تھے بلکہ ان پر حملہ کرتے تھے۔اس کے بعد میوزیم کے حفاظت کے لیے مزید پولیس بھیج دی گئی۔ اس میوزیم کو ہر سال ایک کروڑ افراد دیکھتے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق پیرس میں 2014 میں دو کروڑ 20 لاکھ سیاح آئے تھے۔ اور یہ دنیا کے سب سے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہونے کے باوجود جیب کتروں اور چال بازوں کا گڑھ ہے جو کہ امیر ایشیائی سیاحوں کو لوٹتے ہیں۔اخبار لبریشن نے جمعے کو رپورٹ کیا تھا کہ تمام گرمیوں میں جیب کتروں کے خطرے کے پیشِ نظر شہر میں 26,000 پولیس اور میونسیپل ایجنٹوں کو تعینات کیا جائے گا۔ٹاور کو اب سنیچر کو دوبارہ کھولا جائے گا۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…