اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جہازوں کو سفرکرنے اور کرتب دکھانے کیلئے تو استعمال کیا جاتا ہے لیکن ایک فرنسیسی شخص نے ایک پورے جہاز کو خوراک کے طور پر استعمال کرکے دنیا کو حیران کردیا۔ مشیل لوٹیٹو کا کھانے کا شوق بہت ہی منفرد تھا۔ وہ مرغی، مچھلی یا پھلوں وغیرہ کی بجائے لوہا کھانے کا شوقین تھا اور اس نے جو دھاتی اشیاءکھائیں ان میں ایک جہاز بھی شامل تھا۔ لوٹیٹو نے سیسنا 150 نامی چھوٹا جہاز 1978ءسے 1980ءکے درمیان تقریباً دو سال کے عرصہ میں کھایا۔ وہ روزانہ جہاز کے کچھ حصے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرتا اور پھر کافی مقدار میں تیل پینے کے بعد یہ دھاتی ٹکڑے کھالیتا۔ دو سالوں کے دوران وہ روزانہ تقریباً ایک کلو گرام لوہا کھاتا رہا۔ ایک اندازے کے مطابق لوٹیٹونے اپنی زندگی کے دوران تقریباً 9 ٹن لوہا کھایا جس میں 18 سائیکل، 15 ریڑھیاں، 7ٹیلی ویژن، 2 بیڈ، جہاز، تابوت اور سٹیل کی بنی 400 میٹر لمبی زنجیر بھی شامل تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لوہے، لکڑی اور پلاسٹک کی اشیاءکھانے سے تو لوٹیٹو کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا تھا لیکن ابلے ہوئے انڈے یا کیلے کھانے سے ان کا ہاضمہ خراب ہوجاتا تھا۔ ان کی وفات جون 2007ءمیں ہوئی اور ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس میں ان کی عجیب و غریب خوراک کا کوئی عمل دخل نہ تھا۔