اسلام آباد (نیوزڈیسک ) دنیا کے مختلف علاقوں میں آسمان کی فضاو¿ں سے آنے والی پرسرارآوازوں نے لوگوں کو حیران و پریشان کردیا ہے اور وہ اس کی حقیقت جاننے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔امریکی اخبارات کے مطابق کینیڈا، یوکرین، امریکا، جرمنی اور بیلاروس سے لوگوں نے مختلف اوقات میں آسمان سے ایسی حیرت انگیزاور پراسرارآوازیں سنی ہیں جو ایک خاص ردھم اوردھن میں ہر جگہ ایک طرح سنائی دیتی ہیں اور یہ آوازیں گزشتہ 10 سالوں سے سنائی دے رہی ہیں لیکن ابھی تک اس کی وضاحت سامنے نہیں آسکی ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق پہلی باران آوازوں کی ریکارڈنگ 2008 میں اس وقت سامنے آئی جب اس کی ویڈیو بیلاروس سے ایک شخص نےیو ٹیوب پر ڈالی جس میں ایک مخصوص ردھم کی آواز آسمان کی فضاو¿ں میں صاف سنائی دے رہی جب کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ آسمان پر دور دور تک کوئی چیز نظر نہیںآرہی اس کے علاوہ رواں سال اسی طرح کی ا?واز امریکا میں بھی سنائی دی جب کہ جون 2013 میں کینیڈا کی خاتون نے ایسی ہی پراسرار اور دل کوخوفزدہ کردینے والی آواز سنی اور اسے ریکارڈ کرلیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس طرح کی آواز ان خاتون نے کئی اور جگہ پر بھی اسی سال سنی اور اسے ریکارڈ کرلیا۔ خاتون کےمطابق اچانک اس عجیب و غریب آواز سے ان کی آنکھ کھل گئی اور یہ وہی آواز تھی جو وہ پہلے بھی سن چکی تھیں جب کہ اس آواز کی شدت سے ان کا بیٹا خوفزدہ ہوکر اٹھ گیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ آوازیں 5 منٹ تک ریکارڈ کیں اور جب اسے فیس بک پر شیئر کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ کئی اور لوگوں نے بھی یہی آواز سنی تھی۔خاتون کاکہنا کہنا تھا کہ اس کے نزدیک یہ آواز کسی تعمیراتی کمپنی کی مشین کی ہوسکتی تھی لیکن جب اس حوالے سے کنسٹرکشن کمپنی سے معلومات لی گئیں تو کمپنی نے ابھی اسے مشینی آوازقراردینے سے انکارکردیا۔
اگست 2011 میں یوکرین کے دارالحکومت کیف میں لوگوں نے ایسی ہی ا?وازیں سنیں جو اس بار کہیں زیادہ تیز تھیں یہاں تک کہ اس جگہ سے 30 سے 40 کلومیٹر دورشہروں میں بھی یہ پراسرار آوازیں سنائی دی گئیں جب کہ فروری 2012 میں امریکا کے علاقے مونٹانا میں ایک شخص نے ان ا?وازوں کو ریکارڈ کیا اور ان کے مطابق جب سے انہوں نے اس آواز کو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے اسے رات کو انتہائی خوف ناک خواب آتے ہیں اور وہ نیند میں خوف سے کپکپانے لگتا ہے۔ ٹیکساس کے علاقے ایلین میں بھی سال 2012 میں لوگوں کے ایک گروپ نے سفر کے دوران یہ آوازیں سنیں اور گروپ نے اسی جگہ رک کر ان آوازوں کو ریکارڈ کرلیا۔
ماہر ارضیات کا ان پراسرار آوازں سے متعلق کہنا تھا کہ یہ امریکی بحریہ کے ایئر کرافٹ یا پھر ٹیلی فون ٹرانسمیشن کی ہوسکتی ہیں تاہم ناسا کا کہنا ہے کہ زمین قدرتی تابکاری کے اخراج کا کام کرتی ہے اسی لیے اگر انسان کے کان کی جگہ انیٹنیا لگادیئے جائیں تو اس طرح کی حیرت انگیز آوازیں ان کو اکثر سنائی دیں گی جنہیں سائنس کی زبان میں ٹویکس، وسلرز یا پھر سفیریکس کہا جاتا ہے جب کہ اس طرح کی آوازیں اس وقت بھی سنائی دیتی ہیں جب بجلی کڑکتی یا پھر زلزلہ آتا ہے۔
امر یکا کے کچھ علاقوں میں پر اسرار آوازوں سے لوگ خوفزدہ
19
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں