اسلام آباد (نیوز ڈیسک )آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ جہاز کی کھڑکیاں گول یابیضوی ہوتی ہیں یقینا آ پ نے چکور یا مربعہ شکل کی جہاز کی کوئی کھٹرکی نہیں دیکھی ہو گی اس کی وجہ انتہائی دلچسپ ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ کھڑکیاں چکور یا مربع ہوں تو پھر جہاز لمبی مسافت طے نہیں کر سکتااور اس کے گر کر تباہ ہونے کے امکانا ت بڑھ جاتے ہیں۔یہ مفروضہ خیالی نہیں ہے بلکہ اس پر باقاعدہ تجربات کیے جاچکے ہیں اور شواہد سامنے آنے کے بعد جہاز کی کھڑکیوں کو گول کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق 1952میں برطانوی کمپنی کا پہلا کمرشل جیٹ باقاعدہ پرواز کے لیے اڑا لیکن 1954ءتک اس کمپنی کے سات طیارے نامعلوم وجوہات کی بنا پر گر کر تباہ ہو چکے تھے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ اس وقت تک برطانوی کمپنی نے صرف 21تیارے بنائے تھے اور سات طیاروں کا تباہ ہوجانا انتہائی تشویشناک امر تھا۔کمپنی نے مختلف امورپر تحقیقات کی اور جہاز کے نقشے میں بنیادی تبدیلیاں کیں لیکن نتیجہ خاطر خواہ نہ آیا۔مزید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کھڑکیوں کے مربع شکل ہو نے کے باعث جہاز کی دھات پر دباﺅ بہت زیادہ بڑھ جاتاہے جس کے باعث جہاز کی دھات تھک جاتی تھی۔یقینا آپ اس بات پر حیران ہو رہے ہیں کہ دھات کیسے تھک سکتی ہے تو اس کاجواب بہت سادہ ہے ماہرین کا کہناہے کہ مربع شکل کی کھڑکیاں جہاز پر دباﺅ بڑھا کر جہاز کو اڑنے میں دشواری کاباعث بنتی تھیںلہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ کھڑکیاں گول ہونگی۔یہ تجربہ کامیا ب رہا اور یوں لمبی فلائٹ کا چلنا کامیاب ہوا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں