اسلام آباد (نیوز ڈیسک )دبئی کو عجوبوں کی سرزمین کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا اور اگر یہ کہا جائے کہ یہاں سمندر کی تہہ میں عالمی معیار کے ٹینس کورٹ کی تعمیر کا منصوبہ سب سے بڑا عجوبہ ہوگاتو یہ بھی غلط نہ ہوگا۔پولینڈ کے عالمی شہرت یافتہ ماہر تعمیرات کرسٹوف کوٹالا نے دبئی کے سمندر میں عالیشان ٹینس کورٹ کی تعمیر کا منصوبہ پیش کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کوٹالا کے مطابق یہ ٹینس کورٹ دبئی کے ساحل کے قریب خلیج فارس میں برج العرب ہوٹل اور پام جمیرا آئی لینڈز کے درمیان بنایا جائے گا۔ یہ منصوبہ ایک بڑے کمپلیکس پر مشتمل ہوگا جس میں ٹینس کے سات میدان ہوں گے۔ ٹینس کے میدانوں کے علاوہ شائقین کے بیٹھنے کی تمام جگہ بھی شیشے کی ایک بڑی چھت کے نیچے ہوگی۔ شیشے کی چھت کے اوپر نیلا سمندر اور اس کے اندر تیرتی بے شمار اقسام کی سمندری مخلوقات ہوں گی جنہیں نیچے بیٹھے شائقین اپنے اوپر تیرتا دیکھ سکیں گے۔ کمپلیکس کو ہر طرف سے بند کیا جائے گا تاکہ کہیں سے پانی کا ایک قطرہ بھی اندر داخل نہ ہوسکے۔ کمپلیکس کے اندر آکسیجن کی فراہمی کا نظام بھی تیار کیا جائے گا اور یہاں شائقین کی تفریح طبع کے لئے بھی ہر طرح کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔کرسٹوف کوٹالا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا سب سے بڑا چیلنج ایک ٹکڑے پر مشتمل شیشے کی ایسی چھت تیار کرنا ہے جو پورے کمپلیکس کو مکمل طور پر ڈھانپ لے۔ یہ بے انتہا مشکل کام ہے کیونکہ وسیع و عریض ٹینس کورٹ کے اندر کوئی ستون نہ ہوگا اور شیشے کی چھت کو کروی شکل دے کر کمپلیکس کے اوپر نصب کیا جائے گا۔ بغیر ستون کے یہ چھت اوپر موجود لاکھوں ٹن پانی کا وزن سہارے گی۔ یہ منصوبہ مکمل ہونے پر دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اور واحد شاہکار ہوگا اور ایک نیا ورلڈ ریکارڈ بھی ہوگا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں