اسلام آباد (نیوز ڈیسک )گزشتہ روز 15 سالہ سعودی دولہے کی خبر سامنے آنے کے بعد مقامی اور بین الاقوامی میڈیا میں اس شادی کے فیصلے کو کم عمری کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔ اپنے خلاف تنقید کا جواب دینے کے لئے اب کم سن دولہا محمد خمیس سامنے آگیا ہے اور اس نے اپنے فیصلے کا دلچسپ پس منظر بیان کردیا ہے۔گلف نیوز کے مطابق خمیس کا کہنا ہے کہ 15 سال کی عمر میں منگنی کرنے اور 16 سال کی عمر میں شادی کرنے میں کوئی عجیب بات نہیں ہے۔ نویں جماعت کے طالبعلم نے اپنی خاندانی روایات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے تین بھائیوں، باپ اور چچا نے 16 سال کی عمر کو پہنچنے پہلے شادی کی لہٰذا اس نے بھی 16 سال کا ہونے سے پہلے شادی کا فیصلہ کیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق خمیس کی شادی جس لڑکی سے طے کی گئی ہے اس کی عمر بھی تقریباً 15 سال ہے۔
مزید پڑھئے:چین : دلہا کا گھوڑے پر سوار ہونا بھی جرم بن گیا
دونوں خاندان اس شادی پر بہت خوش ہیں اور خصوصاً خمیس کے والد اپنے فیصلے کو مکمل طور پر درست قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گناہ سے بچانے کے لئے جلد شادی کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ وہ خاندان کا آغاز جلد کرنے کو متعدد فوائد کا حامل قرار دیتے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی شادی اور اس کے بعد خاندان کا آغاز بھی سکول کے دور میں ہی کیا۔