بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پینے کا پانی فراہم کرنے والی اے ٹی ایم

datetime 14  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک )پاکستانی صوبہ پنجاب میں ایک نئی اختراع متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ یہ دراصل شمسی توانائی سے چلنے والی ایسی اے ٹی ایم مشینیں ہیں جن سے آپ اسمارٹ کارڈ اسکین کر کے پینے کا صاف پانی نکال سکتے ہیں۔پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک پروٹو ٹائپ مشین میڈیا کے سامنے پیش کی گئی ہے۔ دو فٹ بلند یہ مشین اسمارٹ کارڈ کو اسکین کرنے کی صورت میں اے ٹی ایم مشین کی طرح پیسوں کی بجائے پانی فراہم کرتی ہے۔ لوگوں کو اس مقصد کے لیے کارڈ جاری کیے جائیں گے جن کی مدد سے وہ اپنا روزانہ کا کوٹہ حاصل کر سکیں گے۔یہ پراجیکٹ ’پنجاب کلین واٹر کمپنی‘ اور لاہور میں واقع ’انوویشن فار پوورٹی ایلیوی ایشن لیب‘ (IPAL) نامی ایک ریسرچ سنٹر کی مشترکہ کاوش ہے۔ اس منصوبے کا مقصد صوبہ پنجاب کے دیہی اور شہری علاقوں میں بنائے جانے والے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ساتھ ایسی واٹر اے ٹی ایم مشینیں نصب کرنا ہے۔IPAL کے ایک پروگرام منیجر جواد عباسی کے مطابق اس مشین کا مقصد دراصل صاف پانی کے زیاں کو روکنے اور حکومت کی جانب سے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔عباسی کے مطابق: ”پانی کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے علاوہ یہ جدید مشین حکومت کی مدد کرے گی کہ کسی ایک خاص آبادی میں پینے کا صاف پانی کس قدر استعمال ہوا۔“ ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کی کوالٹی اور استعمال ہونے والی مقدار لگاتار آن لائن بذریعہ ایک مرکزی سرور موصول ہوتی رہے گی۔یہ کام کیسے کرتی ہے .جب کوئی شخص اپنا اسمارٹ کارڈ اس مشین میں داخل کرتا ہے تو اس کارڈ کی تصدیق کے بعد یہ مشین ایک آڈیو پیغام چلاتی ہے۔ اس کے بعد متعلقہ شخص مشین پر لگے سبز بٹن کو دبا کر پانی حاصل کر سکتا ہے۔ مطلوبہ مقدار پوری ہونے پر س±رخ بٹن دبا کر پانی کی ترسیل کو روکا جا سکتا ہے۔مشین میں لگے سینسرز یہ معلومات بھی جمع کرتے ہیں کہ ابھی کتنا صاف پانی موجود ہے .اس دوران پانی کے بہاو¿ کو ماپنے والا ایک میٹر مشین سے حاصل کیے جانے والے پانی کی مقدار کو نوٹ کرتا ہے جبکہ دیگر سینسرز یہ معلومات بھی جمع کرتے ہیں کہ ابھی کتنا صاف پانی موجود ہے۔پہلے مرحلے میں یہ مشیں پنجاب کے تین اضلاع میں نصب کی جائیں گی جن میں بہاولپور، راجن پور اور فیصل آباد شامل ہیں۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں زیر زمین پانی میں مضر صحت اجزائ کی مقدار کافی زیادہ ہے۔جواد عباسی کے مطابق ہر خاندان اپنے مخصوص کارڈ کے ذریعے روزانہ 30 لٹر پانی ان فلٹریشن پلانٹس سے حاصل کر سکتا ہے: ”ہم پہلے مرحلے میں 20 فلٹریشن پلانٹس کے ساتھ یہ مشینیں نصب کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس سے 17500 خاندان مستفید ہو سکیں گے۔“



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…