اسلام آباد (نیوز ڈیسک )جنوبی امریکا میں ایمزون کے جنگلات میں رہنے جنگلی قبائل صدیاں گزرنے کے باوجود جدید دنیا سے الگ تھلک رہ رہے ہیں لیکن ایک برطانوی خاتون نے ایک جنگلی قبیلے کے سردار کے ساتھ شادی کرکے نہ صرف جدید دنیا کو حیران کردیا بلکہ جنگلیوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑا دی۔ یہ منفرد شادی کرنے والی نوجوان خاتون 21 سالہ سارہ ہیں جو کنگسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھیں کہ انہوں نے جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور جاکر جنگلی قبائل کو لاحق خطرات کی طرف توجہ دلانے کا عزم کیا اور یہی نیکی کا جزبہ جنگلی سردار کی دلہن بننے کی وجہ بن گیا۔تیل دریافت کرنے والی کمپنیاں ایمزون کے جنگلات کو نقصان پہنچا رہی تھیں جس کی وجہ سے ہورونی قبیلے کا مستقبل بھی خطرے میں تھا۔ سارہ نے قبیلے کے مشہور جنگجو اور شکاری گنکٹو سے شادی کرکے ان کے قبیلے کے مسائل کو دنیا کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ جب انہیں دلہن بنانے کیلئے ایک خیمے میں لے جایا گیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ وہاں سب لوگ برہنہ تھے۔ انہوں نے سارہ کو بھی برہنہ کیا اور پھر انہیں قبیلے کا روایتی لباس پہنایا جو کہ صرف ایک پٹی پر مشتمل تھا جو کمر کے گرد باندھی جاتی ہے۔ قبیلے نے انہیں نیا نام ”ایماکا“ دیا اور انہیں گنکٹو کی دلہن بنادیا تھا۔ ان کی شادی کا واقعہ اتنا غیر معمولی تھا کہ اسے ایک ڈاکو مینٹری کی بھی شکل دی گئی۔ وہ کہتی ہیں کو جنگلیوں کے ساتھ گزرا وقت انہیں ہمیشہ یاد رہے گا اور اگرچہ اب وہ گنکٹو کی دلہن نہیں ہیں لیکن اب بھی اس سے محبت کرتی ہیں۔