اسلام آباد (نیوزڈیسک) انرجی ڈرنکس کی لت کسی بھی خطرناک نشے سے کم نہیں لیکن ایک برطانوی خاتون نے اس عادت سے چھٹکارہ پانے کیلئے ہپناٹزم کا انوکھا طریقہ اپنا کر حیران کن کامیابی حاصل کر لی۔
31سالہ سارہ ویتھرل جو 4بچوں کی ماں ہے انرجی ڈرنک پینے کی اس قدرعادی تھی کہ ایک دن میں ریڈ بل کے 24کین پی جاتی تھی۔وہ سالانہ 5ہزار 460پاﺅنڈ انرجی ڈرنکس پر خرچ کرتی تھی۔ سارہ کا کہنا ہے کہ وہ جب لاءپڑھ رہی تھی تو اسے اپنے امتحانات کے لیے دیر تک جاگنا پڑتا تھا، اس کے لیے اس نے انرجی ڈرنکس کا سہارا لیا، پھر وہ انرجی ڈرنکس کی اس قدر عادی ہو گئی کہ روزانہ 24کین پی جایا کرتی۔وہ صبح اس وقت تک اپنے بیڈ سے نہیں نکل پاتی تھی جب تک اسے معلوم نہیں ہوتا تھا کہ فریزر میں انرجی ڈرنک کا ایک کین پڑا ہے۔اس نے کہا کہ اس قدر انرجی ڈرنک پینے سے اس کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی تھی۔ وہ معمولات زندگی کی انجام دہی میں پوری طرح انرجی ڈرنکس کی محتاج ہو چکی تھی۔ اس کے بغیر اس سے ایک قدم بھی نہیں چلا جاتا تھا۔ ہر وقت سر میں درد اور ڈپریشن رہنے لگا تھا۔ آخر کار اس نے اپنی اس عادت سے چھٹکارہ پانے کا سوچا اور ایک ہپنوتھراپسٹ کے پاس گئی۔ سارہ کا کہنا ہے کہ صرف 50منٹ کے سیشن سے ہی اس کی عادت ختم ہو گئی۔ ہپنوتھراپسٹ نے اسے روزانہ 8کین کم کرنے کی تجویز دی کیونکہ اسے انرجی ڈرنکس کی اس قدر عادت ہو چکی تھی کہ یکدم چھوڑنے سے فالج کا خطرہ تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ اب صورتحال یہ ہے کہ وہ ایک کین کی طلب بھی محسوس نہیں کرتی ہیں اور اپنی اس حیرت انگیز کامیابی پر وہ خوشی سے پھولے نہیں سماتی ہیں۔