اسلام آباد (نیوزڈیسک) منشیات سمگل کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے آسٹریلوی شہری کے دنیا بھر کے طالب علموں کے نام خط نے دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
بالی نائن کے ایک رنگ ماسٹر اینڈریو چن نے دنیا بھر کے سکولوں کے بچوں کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہیں نشے کے انجام سے متعلق بتایا گیا ہے اور اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اینڈریوچن کو2005ءمیں منشیات رکھنے کے جرم میں انڈونیشیاءمیں گرفتار کیا گیا اور عدالت نے اسے فائرنگ سکواڈ کے ذریعے سزائے موت کا حکم سنایا تھاجس کی سزا پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔ اینڈریوچن نے یہ خط ایک ڈاکومنٹری فلم کے ذریعے خود پڑھ کر بچوں کو سنایا ہے۔ ڈاکومنٹری میں وہ اپنی مضبوط آواز میں کہتا ہے کہ بچو! میں آپ کو اس لیے خط لکھ رہا ہوں کہ آپ کو نشے کے خطرات اورمضر اثرات سے آگاہ کر سکوں جو آپ اور آپ کے اردگرد موجود لوگوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔میں آپ کو اپنی کہانی سناتا ہوں، یہ زیادہ دور کی بات نہیں ہے جب میں 15،16سال کا تھا اور آپ ہی کی طرح ایک سکول کی کلاس میں بیٹھا ہوا تھا۔ میں کوئی ذہین طالب علم نہیں تھا اس لیے میرا کوئی بھی استاد مجھے پسند نہیں کرتا تھا ۔ میں نے کم عمری میں ہی نشہ کرنا شروع کر دیا تھااور پھر میں انڈونیشیا سے آسٹریلیا ہیروئن لیجاتے ہوئے پکڑا گیا۔ اینڈریو آخر میں کہتا ہے کہ میری زندگی بربادی کی ایک مکمل مثال ہے۔ اینڈریو کے خط پر مبنی یہ ڈاکومنٹری فلم امریکہ اور آسٹریلیا میں سکولوں کے بچوں کو دکھائی گئی جسے ملنڈا روٹر نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ ملنڈا کا کہنا ہے کہ اینڈریو چن اس ڈاکومنٹری کے حوالے سے بہت پرجوش تھے اور میں سمجھتی ہوں کہ یہ اس کا پوری دنیا کے بچوں کے لیے تحفہ ہے۔