بیجنگ(نیوز ڈیسک ) شنگھائی میں ہونے والے آٹو شو میں کاروں کی تشہیر کے لیے حسین خواتین ماڈلز کا استعمال ممنوع قرار دینے پرچینی ماڈلز احتجاج کے لیے بھکاری بن کر سڑک پر آگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بنیادی سہولیات سے محروم یا اپنے مطالبات کے حصول کے لیے متوسط طبقہ اور سرکاری ملازم اکثر احتجاج کرتے ہیں مگر چین میں ماڈلز بھی اپنے حق کے حصول کے لیے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگئی ہیں چینی حکام نے رواں برس شنگھائی میں ہونے والے آٹو شو میں کاروں کی تشہیر کے لیے حسین خواتین ماڈلز کا استعمال ممنوع قرار دیدیا تھا جس پر ماڈلز کی بڑی تعداد نے شوجیا ہوئی اسٹیشن کے باہر قطاروں میں بیٹھ کر احتجاج کیا، اس موقع پر ماڈلز نے بھکارنوں کا روپ دھارنے کے علاوہ احتجاجی نعروں والے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جب کہ ماڈلز کا مو?قف تھا کہ آٹو شو میں ان پر پابندی لگا کر ان کا معاشی قتل کیا گیا۔دوسری جانب عوام کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی ماڈلز کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ اس قدر حسین خواتین کو بے روزگار کرنا ظالمانہ اقدام ہے جب کہ بعض افراد نے پابندی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ماڈلز کی موجودگی میں کاروں پر توجہ رکھنا مشکل ہوجاتاہے۔