ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لاشعوری طور پر کی گئی چند غلطیاں رشتوں کیخلاف زہر

datetime 29  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ہر فرد اپنے اطراف میں موجود لوگ یا وہ جنہیں وہ پسند کرتا ہے، ان کے ہمراہ خوش وخرم رہنا چاہتا ہے، اس کے باوجود بھی کچھ نہ کچھ کہیں نہ کہیں ایسا ہوجاتا ہے جو کہ رشتے کو متاثر کرتا ہے، تعلقات میں دراڑ پیدا کرتا ہے اور ایک جوڑے کو ایک دوسرے سے دور کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا ہے کہ آپ اس کیلئے شعوری کوشش نہیں کرتے بلکہ درحقیقت آپ کی رشتہ بچانے کیلئے شعوری کوششوں کے ساتھ ساتھ لاشعوری طور پر کی گئی چند غلطیاں رشتے کیخلاف زہر قاتل کا سا کام کرتی ہیں۔ ذیل میں ایسی غلطیاں بیان کی گئی ہیں جو کہ رشتے کو بگاڑنے کا باعث ہوتی ہیں تاہم اکثریت ان سے لاعلم ہوتی ہے۔
اگر آپ ایسا سوچتے ہیں کہ آپ اپنے رشتے کو خوشگوار بنانے کیلئے بے حد کوشش کررہے ہیں مگر چونکہ اس کے باوجود بھی آپ دونوں کے بیچ کسی نہ کسی وجہ سے اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں تو یہ یقینی طور پر آپ کے جیون ساتھی کی غلطیاں ہیں اور وہ کوشش نہیں کرتا ہے تو یہ غلط ہے۔ دوسروں کو مسائل کی وجہ سمجھنا یا دوسروں کو غلطی کیلئے ذمہ دار ٹھہرانے والا رویہ ہی آپ دونوں کو زیادہ ایک دوسرے سے دور کرتا ہے۔
مثل مشہور ہے کہ جس طرح تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے، اسی طرح رشتہ دو افراد مل کے ہی بچاتے ہیں تاہم کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ ایک فریق اس رشتے کو بچانے کیلئے اس قدر متحرک نہیں ہوتا ہے جتنا کہ دوسرا فرد ہوتا ہے یعنی کہ کوئی ایک رشتہ بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ کسی مسئلے کی صورت میں اسے دور کرنے کیلئے ہر قسم کی ذمہ داری لیتا ہے اور اسے دور کرتا ہے تاہم یہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ دوسرے ساتھی کو اس رشتے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ایسے رشتے میں شامل ایک فرد جب ذمہ داری کا بوجھ اٹھاتے اٹھاتے تھک جاتا ہے تو اس رشتے کیلئے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنتا ہے۔صحیح اور غلط کی تمیز اور اس کیلئے اپنے خیالات کے اظہار کی آزادی ہونی چاہئے۔ میاں بیوی کے درمیان کبھی کبھار ایسی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے جہاں پر فریقوں میں سے ایک اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہے اور کبھی کبھار اپنے موقف کو درست مانتے ہوئے اس پر ڈٹ جاتا ہے۔ وہ رشتے جن میں غلطیوں کا اعتراف کرنے کی ذمہ داری کسی ایک ہی فریق کی ہو اور دوسرا فریق ہمیشہ مسائل میں گھرا دیکھ کے دامن جھٹک کے علیحدہ ہوجائے تو یہ رشتے میں محبت سے زیادہ خودغرضی شامل ہونے کی نشاندہی کرتا ہے، ایسی کیفیت رشتے سے لطف و محبت کے جذبات کو ختم کردیتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…