اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عام طور پر فلرٹ کرنے والے ڈیٹنگ ویب سائٹس پر صنف مخالف سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد کی تلاش میں رہتے ہیں جن میں وہ کسی حد تک خود سے مماثلت تلاش کرسکیں مگر یہ مماثلت ایک ہی والدین کی صورت میں نہیں ہونی چاہئے۔ کچھ ایسا ہی ہوا 24سالہ ایرک ڈی ورائیز اور 22سالہ جوزفین ایگبرٹ کے ساتھ جو کہ اصلی بہن بھائی نکلے۔ اس جوڑے کی کہانی بھی کم و بیش ویسی ہی ہے جیسا کہ ہالی ووڈ کی معروف فلم ”دی پیرنٹ ٹریپ“ میں بیان کی گئی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس فلم میں مرکزی کردار نبھانے والی لنزے لوہن خود بھی ٹنڈر کے ذریعے اپنے بچھڑے بھائی سے مل چکی ہیں۔ لنزے انہیں کسی قسم کے رومانس کے آغاز سے قبل ہی پہچان گئیں تھیں تاہم مذکورہ واقعے میں شامل جوڑا جو ڈنمار ک سے تعلق رکھتا تھا، بدقسمتی سے بروقت اپنے خون کو پہچاننے میں ناکام رہا اور گرل فرینڈ بوائے فرینڈ کی حیثیت سے تعلقات شروع کر بیٹھا۔ ان دونوں کے والدین میں1999میں علیحدگی ہوئی اور بجائے اس کے کہ وہ اپنے بچوں کو ایک ساتھ رکھنے کا کوئی بندوبست کرتے، دونوں نے بچے تقسیم کرلئے۔ ایرک اور اس کا جڑواں بھائی باپ کے ہمراہ بیلجیئم چلے گئے جبکہ جوزفین اپنی ماں کے ہمراہ ہالینڈ چلی گئی۔ ایرک ہالینڈ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے آئے اور یہیں وہ جوزفین سے ٹنڈر پر ملے۔ اس سے قبل دونوں بھائی جوزفین کو کافی عرصہ تلاش کرنے کی ناکام کوشش کے بعد اب ہمت ہار کے اس باب کو بند کربیٹھے تھے۔ جوزفین سے دوسری ملاقات میں ایرک کو شک ہونے لگا کہ وہ ان کی بہن ہوسکتی ہں۔ اس صورتحال سے خوفزدہ ایرک نے جوزفین سے رابطہ ہی منقطع کردیا تاہم کچھ دن بعد تجسس سے مجبور ہوکے انہوں نے دوبارہ رابطہ قائم کیا اور پھر ان سے ان کی اصل شناخت کے بارے میں بات کی۔ جب دونوں نے ایک دوسرے کو اپنے اپنے ماضی کے بارے میں بتایا تو انہیں ادراک ہوگیا کہ وہ ایک دوسرے کے بچھڑے بہن بھائی ہیں۔ اس صورتحال کا علم ہونے پر مذکورہ ویب سائٹ نے تینوں بہن بھائیوں کے ملاپ کا بندوبست بھی کیا۔ ٹنڈر اب اس جوڑے کی کہانی کو ایپ کی شہرت کیلئے بھی استعمال کررہی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں