اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایئر ہوسٹسوں کو عام طور پر خوبصورتی، دلکشی اور نزاکت کے حوالے سے جانا جاتا ہے لیکن چین میں یہ تصور بالکل تبدیل ہونے والا ہے۔
چین کے چینگڈو ایوی ایشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں ایئرہوسٹسوں کو خنجر چلانے، ہتھیاروں کے بغیر لڑائی کرنے، طاقتور مقابل کو زیر کرنے، کیچڑ میں رینگنے اور بلند مقامات سے چھلانگیں لگانے کی تربیت دی جارہی ہے تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بطریق احسن نمٹ سکیں۔ اخبار ”پیپلز ڈیلی“ کے مطابق یہ ایئرہوسٹسیں کسی بھی اور ملک کی ایئرہوسٹسوں کی طرح دلکش اور سمارٹ ہیں لیکن ان کی ایک اضافی خوبی یہ ہے کہ یہ مارشل آرٹ کی بہترین صلاحیتوں سے بھی مالا مال ہیں۔ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ایک انسٹرکٹر نے اخبار کو بتایا کہ ایئر ہوسٹسوں کو فوجی تربیت دی جارہی ہے اور انہیں تائیکووانڈو اور دیگر خصوصی کورسز بھی کروائے جارہے ہیں تاکہ ان کے جسم اور اعصاب مضبوط ہوں اور یہ فضائی میزبانی کے علاوہ کاﺅنٹر ٹیرر ازم اور ریپڈ ری ایکشن فورس کے طور پر بھی کام کرسکیں۔ انسٹرکٹر نے یہ بھی بتایا کہ ان کی ایئرہوسٹسز مارشل آرٹ کی مہارت کے علاوہ چین کی روایتی گرم جوشی اور محبت کی خوبیاں بھی رکھتی ہیں اور قانون پسند مسافروں سے روایتی مسکراہٹ کے ساتھ پیش آتی رہیں گی۔