سڈنی(نیوز ڈیسک) ترقی یافتہ ممالک میں جنوں، بھوتوں اور روحوں پر یقین کرنے والے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں مگر آسٹریلیا میں ایک روح کی تصویر نے سب کی توجہ کھینچ لی اور ہر کوئی اس کے متعلق بات کررہا ہے۔کوئنز لینڈ سے تعلق رکھنے والے آسٹریلوی شہری کم ڈیوی سن اپنی دوست جیسی لو اور تین بچیوں کے ساتھ دریائے لوکائر کے مشہور مقام مرفیزہول میں تیراکی کررہے تھے اور اس دوران انھوں نے ایک تصویر بنوائی۔جب کم ڈیوی سن نے اس تصویر کو دیکھا تو ان کے رونگٹے کھڑے ہوگئے کیونکہ اس میں ان کی تین بچیوں کے ساتھ ایک اور بچی کا دھندلا چہرہ بھی نظر آرہا تھا جس نے ایک ہاتھ ان کے کندھے پر اور دوسرا ان کی ننھی بیٹی کے بازو پر رکھا ہوا تھا۔کم اور ان کی دوست کا کہنا ہے کہ جب تصویر بنائی گئی تو ان کے علاوہ وہاں کوئی نہ تھا بلکہ دور دور تک کوئی انسان موجود نہ تھا اور بچیوں کی تصویر کے ساتھ پراسرار چہرے کو دکھ کر ان پر دہشت طاری ہے۔اس واقعے کی خبریں شائع ہونے کے بعد یہ تفصیلات بھی سامنے آگئیں ہیں کہ جس جگہ پر کم اور ان کی بچیاں تیراکی کررہی تھیں عین اسی جگہ پر تقریباً 100 سال پہلے ایک 13 سالہ بچی ڈورین سلیوان ڈوب کر ہلاک ہوگئی تھی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈورین کی روح اس جگہ بھٹکتی رہتی ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ڈورین کسی تصویر میں ظاہر ہوئی ہے۔
تصویر میں نمو دار بچی نے رونگٹے کھڑے کر دیئے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف















































