جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

ڈیلٹا بچوں میں سابقہ اقسام کے مقابلے میں زیادہ سنگین بیماری کا باعث نہیں بنتی،امریکی محکمہ صحت

datetime 5  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کورونا وائرس کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا سے بچوں کے بیمار ہونے کا امکان دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ ہوسکتا ہے مگر سنگین بیماری کا خطرہ نہیں ہوتا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے

جاری مختلف تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی۔ان تحقیقی رپورٹس میں سے ایک میں 20 جون سے 31 جولائی تک کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر دریافت کیا گیا کہ ویکسینیشن نہ کرانے والے نوجوانوں کا ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ویکسینیشن کرانے والوں کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہوتا ہے۔اس تحقیق میں 14 ریاستوں کے ہسپتالوں کے یکم مارچ سے 14 اگست تک کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا تھا۔مارچ میں امریکا میں ڈیلٹا کا پھیلائو شروع نہیں ہوا تھا بلکہ 20 جون کے بعد وہ امریکا میں سب سے زیادہ پھیلنے والی قسم بنی۔12 جون سے 3 جولائی تک 0 سے 17 سال کے گروپ کی ہسپتال میں داخلے کی ہفتہ وار شرح ہر ایک لاکھ مریضوں میں 0.3 تھی جو 1 اگست کے اختتام تک .7 گنا اضافے سے 1.4 تک پہنچ گئی۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ بچوں اور نوجوانوں کے ہسپتال میں داخلے کی شرح میں اضافہ ہوا مگر ان میں بیماری کی سنگین شدت کی شرح اتنی ہی تھی جتنی سابقہ اقسام کے شکار بچوں کی تھی۔تحقیق کے مطابق اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کورونا کی یہ زیادہ متعدی قسم بچوں میں سابقہ اقسام کے مقابلے میں زیادہ سنگین بیماری کا باعث نہیں بنتی۔سی ڈی سی کی ڈائریکٹر روشیلے ولیکسکے نے پریس بریفننگ کے دورانن بتایا کہ اگرچہ بچوں میں کووڈ کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے مگر نئی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کورونا کی یہ قسم بچوں میں بہت زیادہ بیماری کا خطرہ نہیں بڑھا رہی۔انہوں نے کہا کہ بچوں میں کووڈ کے زیادہ پھیلا کی وجہ یہ ہے کہ برادری میں یہ بیماری زیادہ پھیل رہی ہے۔دوسری تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگست کے 2 ہفتوں کے دوران ان ریاستوں میں بچوں اور نوجوانوں کے کووڈ کے باعث ہسپتالوں میں داخلے کی شرح بہت زیادہ تھی جہاں ویکسینیشن کی شرح بہت کم تھی۔سی ڈی سی ڈائریکٹر نے کہا کہ ڈیٹا سے واضح ہوتا ہے کہ برادری کی سطح پر ویکسینیشن سے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے، برادری میں کووڈ کے کیسز بڑھنے سے بچے بھی زیادہ بیمار ہوتے ہیں۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق 12 سے 17 سال اور 0 سے 4 سال کے گروپس میں کووڈ سے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 5 سے 11 سال کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ دریافت ہوا۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ ڈیلٹا سے قبل آئی سی یو میں داخلے کی شرح 26.5 فیصد اور ڈیلٹا کے بعد23.3 فیصد تھی، ویٹی لیٹر سپورٹ کی ضرورت ڈیلٹا سے قبل 6.1 فیصد اور ڈیلٹا کے بعد 9.8 فیصد تھی۔اموات کی شرح ڈیلٹا سے قبل 0.7 فیصد اور ڈیلٹا کے بعد 1.8 فیصد تھی۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…