ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

ویکسین کے مقابلے کووڈ سے بلڈ کلاٹس کا خطرہ 8 گنا بڑھ جاتا ہے،نئی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 16  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے شکار مریضوں میں خون جمنے کا خطرہ کسی ویکسین کے استعمال سے بلڈ کلاٹ کے امکان سے 8 گنا زیادہ ہوتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔آکسفورڈ یونیورسٹی کی س تحقیق میں 5 لاکھ کووڈ

مریضوں کو شامل کیا گیا اور محققین نے دریافت کیا کہ کورونا وائرس سے مریضوں میں بلڈ کلاٹس کاا امکان کووڈ سے محفوظ افراد کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر 10 لاکھ میں سے کووڈ کے 39 مریضوں میں بلڈ کلاٹ کی خطرناک قسم کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ ایسٹرازنیکا ویکسین استعمال کرنے والے افراد ہر 10 لاکھ میں سے 5 جبکہ فائزر یا موڈرنا ویکسین استعمال کرنے والے 4 افراد میں یہ اثر نظر آسکتا ہے۔یہ پہلی بڑی تحقیق ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ کے نتیجے میں کتنے بڑے پیمانے پر اس جان لیوا خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دنیا بھر میں اس طرح کا اثر ہر عمر کے گروپس میں ملتا جلتا تھا اور کووڈ 19 کے مریضوں میں بلڈ کلاٹس کا سامنا کرنے والے ایک تہائی افراد کی عمریں 30 سال سے کم تھی۔تحقیقی ٹیم کے سربراہ پروفیسر پال ہیریسن نے بتایا کہ نتائج سے اس ڈیٹا کے بارے میں ضروری معلومات ملتی ہے جس کے بارے میں اب تک کچھ زیادہ معلوم نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ویکسینز اور بلڈ کلاٹس کے درمیان ممکنہ تعلق پر خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے اور مختلف ممالک میں مخصوص ویکسینز کا استعمال محدود یا معطل کیا جارہا ہے، مگر ایک اہم سوال کا جواب معلوم نہیں کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں بلڈ کلاٹس کا خطرہ کتنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 حقائق تک رسائی حاصل کی، پہلی حقیقت تو یہ تھی کہ کووڈ 19 سے بلڈ کلاٹس کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور اسے اس وبائی بیماری سے لاحق ہونے والے مسائل کی فہرست میں شامل کیا جانا چاہیے جبکہ دوسری حقیقت یہ تھی کہ کووڈ 19 ویکسینز کے مقابلے میں کووڈ 19 کا خطرہ بہت زیادہ بڑھانے والی

بیماری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ حقیقت ہے جو ویکسینیشن کے فوائد اور خطرات کے درمیان توازن کو برقرار رکھنے کے لیے مدنظر رکھی جانی چاہیے۔اس تحقیق میں کووڈ 19 کی تشخیص یا کسی ویکسین کی پہلی خوراک کے 2 ہفتے بعد بلڈ کلاٹس کے کیسز کا تجیہ کیا گیا۔ان نتائج کا موازنہ فلو کے مریضوں میں بلڈ کلاٹس کے واقعات

سے کیا گیا اور عام آبادی میں بھی خون جمنے کے کیسز کی شرح کو مدنظر رکھا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ کے مریضوں میں بلڈ کلاٹس کا خطرہ کسی صحت مند فرد کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ 30 سال سے کم عمر کووڈ 19 کے 30 فیصد مریضوں کو اس کا سامنا ہوتا ہے۔محققین نے زور دیا کہ اگرچہ یہ تحقیق آکسفورڈ یونیورسٹی کے زیرتحت ہوئی جس نے ایسٹرازینیکا ویکسین تیار کی تھی، مگر یہ تحقیق خودمختار تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…