اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہمارا جسم صحت کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے ، بس احتیاط سے سننے کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ ہمیں کیا بتانے کی کوشش کررہا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ جسم کے اندر کچھ خرابی کی صورت میں چند ایسی علامات آپ پکڑسکیں جو کسی بڑے مسئلے سے بچانے میں مدد دے سکتی ہیں۔ یہاں ایسی علامات کا ذکر ہے جن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔
چاہے کتنی ہی بے ضرر کیوں نظر نہ آئے۔ گلابی پیرعام طور پر بچوں کے پیر گلابی رنگت کے ہوتے ہیں، تاہم اگر آپ کے پیر صحیحمعنوں میں گلابی نظر آنے لگے جبکہ جلد پتلی اور جھریاں نظر آئیں، تو بلڈٹیسٹ کراکے اپنا بلڈ شوگر لیول چیک کرلیں، یہ علامت عام طور پر میٹابولک امراض بشمول ذیابیطس کی ہوسکتی ہے۔ بھنوﺅں کے بال کم ہونا اگر آپ محسوس کریں کہ بھنویں پتلی ہورہی ہیں یعنی بال کم ہوگئے ہیں، تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے تھائی رائیڈ کو چیک کرالینا چاہئے، یہ عام طور پر تھائی رائیڈ گلینڈ میں کسی خرابی کی صورت میں سامنے آتی ہے۔ پیر سوجنا چاہے آپ کی جلد صاف ہی کیوں نہ ہو، خارش یا کھجلی محسوس نہ ہو، مگر پیروں کے انگوٹھے بہت زیادہ سوج گئے ہیں، تو ڈاکٹر سے رجوع کرلیں، یہ چنبل یا شریان میں کسی خرابی کی نشانی ہوسکتی ہے۔ کھانے کی خواہش ختم ہوجانا اگر اچانک ہی کھانے کی خواہش ختم ہوجائے اور جسمانی وزن بھی کم ہونے لگے، تو یہ کسی میٹابولک مرض کی نشانی ہوسکتی ہے جبکہ معدے میں تیزابیت کا عندیہ بھی ہوسکتی ہے۔جلد میں خارش اگر اکثر جلد میں خارش کرنے کو دل کرتا ہے تو یہ ذیابیطس کی علامت بھی ہوسکتی ہے، تاہم ڈاکٹر سے رجوع کرنے سے قبل خارش کی جگہ کا معائنہ کریں تاکہ یہ کسی کیڑے یا الرجی کا ردعمل نہ ہو۔ اگر ان میں سے کوئی وجہ نہ ہو تو ڈاکٹر سے معائنہ کرالیں۔ کمرہ بند ہونے پر گھٹن کا احساس اگر کسی جگہ جیسے گاڑی یا گھر کے اندر کھڑکیاں اور دروازے بند ہونے پر گھٹن کا احساس ہو اور کھڑکی کھولنے پر سانس لینا آسان لگے تو دل کو چیک کروالینا چاہئے۔ ناخنوں کی ساخت میں تبدیلی اگر آپ کو محسوس ہو کہ ناخنوں کی ساخت بدل گئی ہے، وہ زیادہ موٹے اور چوڑے ہوگئے ہیں، تو یہ امراض قلب کی نشانی ہوسکتی ہے، تاہم یہ متعدد امراض کی نشانی بھی ہوسکتی ہے تو مکمل طبی معائنہ کرایا جانا چاہئے۔