کراچی(سی ایم لنکس)نمک کھانے کا ذائقہ اچھا بھی سکتا ہے اور خراب بھی، لیکن زیادہ تر لوگ یہ بات نہیں جانتے کہ نمک صحت کے ساتھ بھی وہی کرتا ہے جو ذائقہ کے ساتھ. ہمارے جسم کیلئے نمک کی مقدار مقرر ہے تو نمک کی مقدار اس سے کم یا زیادہ ہوئی تو توازن بگڑ جاتا ہے جو صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔زیادہ مقدار میں نمک یا چینی کے استعمال سے جسم میں کیلوریز بڑھتی ہیں اور
کینسر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر۔۔۔ماہرین کے مطابق نمک سے ہائی بی پی (بلیڈ پریشر) کا براہ راست تعلق ہے۔ اس لئے اپنے کھانے میں نمک کم ڈالیں۔ساتھ ہی اگر آپ کو کبھی کھانے میں نمک کم لگے تو اسے اوپر سے نہ ڈالیں. یہ یاد رکھیں کہ نمک کا زیادہ مقدار میں استعمال آپ کے خون ٹرانسمیشن اور بلڈ پریشر کو بگاڑ سکتا ہے۔۔دل کی بیماری۔۔۔ایسا کہا جاتا ہے کہ نمک کے زیادہ استعمال سے دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے صحت مند دل کی خاطر آپ اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کا توازن برقرار رکھے۔۔پانی کی کمی۔۔۔جسم میں زیادہ نمک کی مقدار سے پانی کی کمی یعنی ڈھاڈریشن کی مسئلہ ہو سکتا ہے۔جسم میں ڈھاڈریشن مسئلہ نہیں ہو اس کے لئے آپ کو نمک کی متوازن مقدار لینے کے ساتھ بھرپور پانی پئے۔۔پانی کی برقراری۔۔۔جسم میں نمک کی مقدار زیادہ ہونے پر پانی ضرورت سے زیادہ جمع ہو جاتا ہے۔ اس صورت حال واٹر برقراری یا پھلوڈ برقراری کہلاتی ہے. ایسی صورت میں ہاتھ، پاؤں اور چہرے میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اس سے جلد بھی سوج جاتی ہے۔تو جسم میں نمک کی مقدار کی توجہ رکھنے کے ساتھ بھرپور پانی کا استعمال کرنا چاہئے۔