اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )اسلام آبادکے سب سے زیادہ مقبول طبی ماہر نے ایک گولی تجویز کی ہے جو ان دوائیوں میں سے کوئی بھی ہو یعنی ایچ سی کیو (ہائیڈروگزی کلوکائن) 200 ایم جی؛ آکسی کلر 200 ایم جی اور پلیکن ایچ 200 ایم جی۔
روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبر کے مطابق انہوں نے تجویز دی ہے کہ ان میں سے کوئی ایک بھی گولی خاندان کے تمام افراد ہر تین ہفتوں میں ایک مرتبہ استعمال کریں جب تک کووڈ 19 عالمی وباء جاری ہے۔ ان گولیوں کا بنیادی طور پر مقصد کورونا کے باعث پھیپھڑوں کے نقصان سے بچانا ہے تاکہ سانس میں دشواری کے ڈراؤنے خواب سے بچا جائے جو کسی کی جان لے سکتا ہے۔پروفیسر نیازی کا کہنا ہے کہ انہوں نے جن ادویات کے استعمال کا مشورہ دیا ہے وہ بیرون ملک کی گئی تحقیق کی روشنی میں دیا ہے جس کے مطابق یہ بظاہر ممکن ہے کہ 400 ایم جی یا 200 ایم جی کی ایک خوراک کورونا کو روکنے کیلئے پھیپھڑوں کے ٹشو کا مناسب حجم فراہم کرسکتی ہے۔ اگرچہ 200 ایم جی کی ایک خوراک کے بعد آدھی زندگی 22 دن ہے (امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار)، ہر تین ہفتوں میں ایک خوراک کورونا سے بچاؤ کیلئے کافی ہونی چاہئے۔ تاہم پھیپھڑوں کے ایک معروف ڈاکٹر کے مطابق ویکسین کی عدم موجودگی میں ہائیڈروگزی کلوکائن کی افادیت پر بہت سے مباحثے ہورہے ہیں لیکن کوئی بھی درست یا غلط جواب دستیاب نہیں۔