ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کورونا وائرس کے دوران کیا میاں بیوی ازدواجی تعلقات قائم رکھ سکتے ہیں؟ماہرین صحت کی رائے سامنے آگئی

datetime 1  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کیا کرونا وائرس کی وبا کے دوران میاں بیوی ازدواجی تعلقات قائم رکھ سکتے ہیں ؟یہ وہ سوال ہے جس کا جواب سب جاننا چاہتے ہیں ، بی بی سی نے اس اہم موضو ع پرچند سوال ماہرین صحت کے سامنے رکھے ہیں۔شعبہ ایمرجنسی میں کام کرنے والے ڈاکٹر ایلکس جارج کہتی ہیں کہ اگر آپ ایک رشتے میں ہیں تو اس انسان کے ساتھ رہنا اور اسی ماحول کا حصہ ہونے سے آپ کی صورتحال کو تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔

تاہم اگر آپ میں سے کسی ایک میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو پھر آپ کو سماجی فاصلہ رکھنا چاہیے اور الگ ہو جانا چاہیے حتیٰ کہ اپنے گھر کے اندر بھی۔یہ سمجھنا بھی واقعی اہم ہے کہ آپ یہ نہ سوچ لیں کہ اگر آپ کورونا وائرس کی ہلکی علامات کا سامنا کر رہے ہیں تو آپ کے ساتھی کے لیے بھی ایسا ہی ہوگا۔ اگر آپ کسی قسم کی کوئی علامات ظاہر کر رہے ہیں تو اپنے ساتھی سے دور رہنے کی کوشش کریں۔جبکہ ڈاکٹر ایلکس فاکس کہتے ہیں میں یقینی طور پر اس وقت نئے سیکس پارٹنر بنانے کا مشورہ نہیں دوں گا کیونکہ اس سے وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔ یہ بھی مت بھولیے کہ کچھ لوگ وائرس کے کیرئیر ہیں یا جن میں وائرس موجود ہے، ان میں اس کی کوئی علامات موجود نہیں ہوں گی۔ تو اگر آپ بالکل ٹھیک بھی ہیں تب بھی آپ یہ انفیکشن کسی اور میں منتقل کر سکتے ہیں اور وہ شخص کسی اور فرد سے رابطے میں آنے یا چومنے سے یہ وائرس منتقل کر سکتا ہے۔میں نے کسی ایسے شخص کو چوما ہے جن سے میری ملاقات حال ہی میں ہوئی ہے، اور ان میں علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہیں، تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے کسی کے ساتھ بوس و کنار کیا یا آپ ایسے شخص سے رابطے میں آئے ہیں جن میں بعد میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے لگیں ہیں تو خود کو الگ تھلگ کر لیں۔

اپنی علامات پر نظر رکھیں۔ اگر علامات بڑھ رہی ہیں تو زیادہ محتاط ہو جائیں۔ آن لائن معلومات حاصل کرنے کے لیے محکمہ صحت کی ویب سائٹ پر جائیں۔ اپنے علاقے کی متعلقہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔ٹیرنس ہیگینز ٹرسٹ کے ڈاکٹر مائیکل بریڈے نے اس حوالے سے انتہائی اہم مشورہ دیا ہے۔ اگر آپ پہلے سے ایچ آئی وی کا مقابلہ کرنے کے لیے باقاعدگی سے دوائیں لے رہے ہیں اور انفیشکن کا مقابلہ کرنے کے لیے آپ کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد اچھی ہے یا خون میں ایچ آئی وی کی مقدار اتنی ہے جس کا پتہ نہیں لگایا جا سکتا تو تب آپ کا مدافعتی نظام کمزور نہیں سمجھا جاتا۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو کورونا وائرس ہونے کا اضافی خطرہ نہیں۔ اگر آپ ایچ آئی وی پازیٹو ہیں تو اپنی ادویات جاری رکھیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جب الگ تھلگ ہونے جیسی چیزوں کی بات ہو تو آپ بھی ان سب اصولوں پر عمل کریں جن کی پیروی دوسرے لوگ کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…