ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

چینی سائنسدانوں کو بڑی کامیابی حاصل، کرونا کے جن مریضوں کو یہ دوا کھلائی گئی ان میں وائرس صرف کتنے دنوں میں ختم ہوگیا؟لیبارٹری میں جشن کا سماں

datetime 30  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں کروناوائرس کا توڑ کرنے کیلئے مختلف تجربات جاری ہیں ، اسی تناظر میں چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک عہدیدار زینگ شن من نے بتایا کہ فیویپیراویر (favipiravir) نامی دوا کے اثرات ووہان اور شینزن میں کلینکل ٹرائلز کے دوران حوصلہ افزا رہے ہیں۔اس دوا کو 340 مریضوں کو استعمال کرایا گیا اور عہدیدار نے بتایا یہ بہت زیادہ محفوظ ہونے کے ساتھ علاج میں واضح طور پر مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

اب اس تحقیقی ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے ہیں، جن سے جاننے میں مدد مل سکتی ہے کہ یہ کس حد تک موثر ثابت ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین کی جانب سے ماضی میں ادویات جیسے فیویپیراویر، رباویرن، انٹرفیرون اور لوپینویر کو سارز اور مرس کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کیا گیا۔تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ان میں سے کچھ ادویات کی افادیت مشتبہ ہے۔مگر چینی ہسپتال کے سائنسدانوں نے ماضی کی تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیا جن سے عندیہ ملتا تھا کہ فیویپیراویر نئے کورونا وائرس سے مقابلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے اس دوا کا استعمال کرایا اور اس کا موازنہ ایک ایچ آئی وی دوا لوپینویر کی افادیت کے ساتھ کیا گیا۔یہ ایچ آئی وی انفیکشن کے لیے استعمال کی جانے والی دوا 2003 میں سارز وائرس کی وبا کے ممکنہ علاج کے لیے اہم سمجھی گئی تھی۔اس تحقیق میں فروری کے آغاز میں کووڈ 19 سے متاثر 35 مریضوں کو پہلے دن 1600 ملی گرام فیویپیراویر 2 بار (2 مختلف ڈوز میں) استعمال کرائی گئی جبکہ انٹرفیرون بھی کھلائی گئی دوسرے دن اور اس کے بعد دن میں 2 بار اس دوا کی مقدار کم کرکے 600 ملی گرام کردی گئی اور انٹرفیرون کا استعمال بھی جاری رہا۔ایک اور 45 مریضوں کے گروپ کو لوپینویر کا استعمال 14 دن تک 400 ملی گرام ڈوز اور پھر سو ملی گرام روزانہ 2 بار کرایا گیا۔

جس کے ساتھ انٹرفیرون کو دیا گیا۔محققین نے دریافت کیا کہ فیویپیراویر کا استعمال جن افراد کو کرایا گیا، ان میں اوسطاً 4 دن میں وائرس کلیئر ہوگیا جبکہ دوسرے گروپ میں ایسا 11 دن میں ہوا۔اسی طرح فیویپیراویر گروپ کے 91 فیصد سے زائد مریضوں کے پھیپھڑوں کی حالت میں بہتری دیکھنے میں آئی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 63 فیصد کے قریب تھی۔محققین کا کہنا تھا کہ ان اعدادوشمار سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دوا وائرس کی صفائی تیزی سے کرتی ہے۔

بہت کم مضر اثرات اب تک دریافت ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک کنٹرول تحقیق تھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ فیویپیراویر کووڈ 19 کے لیے ایک بہتر علاج ثابت ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق چونکہ یہ تحقیق بہت محدود پیمانے پر ہوئی جس کے نتائج حوصلہ بخش ضرور ہیں مگر اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔کیونکہ دونوں گروپس میں شامل مریضوں کی عمروں میں کافی فرق تھا جبکہ چند دیگر عناصر پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے زیادہ بہتر ٹرائلز ضروری ہیں، جس کے بعد ہی عام مریضوں کے لیے اس دوا کو استعمال کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 5لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…