جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

چینی سائنسدانوں کو بڑی کامیابی حاصل، کرونا کے جن مریضوں کو یہ دوا کھلائی گئی ان میں وائرس صرف کتنے دنوں میں ختم ہوگیا؟لیبارٹری میں جشن کا سماں

datetime 30  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں کروناوائرس کا توڑ کرنے کیلئے مختلف تجربات جاری ہیں ، اسی تناظر میں چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک عہدیدار زینگ شن من نے بتایا کہ فیویپیراویر (favipiravir) نامی دوا کے اثرات ووہان اور شینزن میں کلینکل ٹرائلز کے دوران حوصلہ افزا رہے ہیں۔اس دوا کو 340 مریضوں کو استعمال کرایا گیا اور عہدیدار نے بتایا یہ بہت زیادہ محفوظ ہونے کے ساتھ علاج میں واضح طور پر مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

اب اس تحقیقی ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے ہیں، جن سے جاننے میں مدد مل سکتی ہے کہ یہ کس حد تک موثر ثابت ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین کی جانب سے ماضی میں ادویات جیسے فیویپیراویر، رباویرن، انٹرفیرون اور لوپینویر کو سارز اور مرس کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کیا گیا۔تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ان میں سے کچھ ادویات کی افادیت مشتبہ ہے۔مگر چینی ہسپتال کے سائنسدانوں نے ماضی کی تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیا جن سے عندیہ ملتا تھا کہ فیویپیراویر نئے کورونا وائرس سے مقابلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے اس دوا کا استعمال کرایا اور اس کا موازنہ ایک ایچ آئی وی دوا لوپینویر کی افادیت کے ساتھ کیا گیا۔یہ ایچ آئی وی انفیکشن کے لیے استعمال کی جانے والی دوا 2003 میں سارز وائرس کی وبا کے ممکنہ علاج کے لیے اہم سمجھی گئی تھی۔اس تحقیق میں فروری کے آغاز میں کووڈ 19 سے متاثر 35 مریضوں کو پہلے دن 1600 ملی گرام فیویپیراویر 2 بار (2 مختلف ڈوز میں) استعمال کرائی گئی جبکہ انٹرفیرون بھی کھلائی گئی دوسرے دن اور اس کے بعد دن میں 2 بار اس دوا کی مقدار کم کرکے 600 ملی گرام کردی گئی اور انٹرفیرون کا استعمال بھی جاری رہا۔ایک اور 45 مریضوں کے گروپ کو لوپینویر کا استعمال 14 دن تک 400 ملی گرام ڈوز اور پھر سو ملی گرام روزانہ 2 بار کرایا گیا۔

جس کے ساتھ انٹرفیرون کو دیا گیا۔محققین نے دریافت کیا کہ فیویپیراویر کا استعمال جن افراد کو کرایا گیا، ان میں اوسطاً 4 دن میں وائرس کلیئر ہوگیا جبکہ دوسرے گروپ میں ایسا 11 دن میں ہوا۔اسی طرح فیویپیراویر گروپ کے 91 فیصد سے زائد مریضوں کے پھیپھڑوں کی حالت میں بہتری دیکھنے میں آئی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 63 فیصد کے قریب تھی۔محققین کا کہنا تھا کہ ان اعدادوشمار سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دوا وائرس کی صفائی تیزی سے کرتی ہے۔

بہت کم مضر اثرات اب تک دریافت ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک کنٹرول تحقیق تھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ فیویپیراویر کووڈ 19 کے لیے ایک بہتر علاج ثابت ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق چونکہ یہ تحقیق بہت محدود پیمانے پر ہوئی جس کے نتائج حوصلہ بخش ضرور ہیں مگر اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔کیونکہ دونوں گروپس میں شامل مریضوں کی عمروں میں کافی فرق تھا جبکہ چند دیگر عناصر پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے زیادہ بہتر ٹرائلز ضروری ہیں، جس کے بعد ہی عام مریضوں کے لیے اس دوا کو استعمال کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 5لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…