منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

مرگی کا مریض صحت مند زندگی گزار سکتاہے، طبی ماہرین نے خوشخبری سنا دی، ماؤں کو بچوں کے حوالے سے اہم بات بھی بتا دی گئی

datetime 13  فروری‬‮  2020 |

لاہور(این این آئی)طبی ماہرین نے کہا کہ مرگی کا مرض بچپن، جوانی اور پچاس سال کی عمر ہوجانے کے بعد بھی ہو سکتا ہے یہ بیماری قابل علاج ہے لہذا اس مرض میں مبتلا افراد کی حوصلہ افزائی کی جائے جبکہ پاکستان میں ایک محتاظ اندازے کے مطابق مرگی کے مریضوں کی تعداد تقریبا 20لاکھ ہے۔مرض میں مبتلا مریض کوجوتا سنگھانا،تھپڑ مارنا، پانی ڈالنا، منہ میں انگلی ڈالنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا،اہل خانہ کو کوشش کرنا چاہئے کہ ایسے مریض کو زخمی ہونے سے بچایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں پروفیسر خالد محمود، پروفیسر احسن نعمان، پروفیسر اطہر جاوید،پروفیسر ایم نعیم قصوری، ڈاکٹر محسن ظہیر،اور ڈاکٹر شاہد مختار آگاہی سیمینار میں کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹروں، پیرا میڈکس کے علاوہ مریضوں کے عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نیورو سرجنز اور نیورولوجسٹس نے کہا کہ مرگی کا مرض لا علاج نہیں صحت یابی ممکن ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ مرض کی تشخیص بر وقت کی جائے۔ یہ دماغی بیماری ہے جس کاعلاج 21ویں صدی میں جدید آپریشن اور ادویات کی مدد سے ممکن ہے اورمریض صحت یاب ہو کر نارمل زندگی گزار سکتا ہے جبکہ حاملہ خواتین احتیاط کے ذریعے تندرست بچے کو جنم دے سکتی ہے۔ پروفیسرز صاحبان کا کہنا تھا کہ مرگی کے مریض دوروں کے دوران دماغی طور پر نارمل ہو تے ہیں۔ یہ مرض 95فیصد مورثی نہیں ہوتا ہے، مرگی کی گئی اقسام ہیں، صحیح تشخیص سے علاج بہتر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50سال کے بعد مرگی کی اہم وجہ ہائی بلڈ پریشر،شوگر اوربرین ٹیومر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات بچوں کے پیٹ میں عجیب سا درد ہوتا ہے لیکن مائیں اس پر توجہ نہیں دیتیں یہ علامات بچوں کیلئے خطر ناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو مرگی کا مرض ہے تو اسے اور اس کے اہل خانہ کو چاہئے کہ وہ اپنے معالج سے فرسٹ ایڈ کی مکمل معلومات حاصل کریں۔ طبی ماہرین کا مزید کہناتھا کہ مرگی کے مریض کو فوراً مستند ڈاکٹر یا نیورو فزیشن سے رجوع کرنا چاہیے۔خون کے متعلقہ ٹیسٹ، ای ای جی،ای ایم جی اور ایم آر آئی کروا کر باقاعدہ ادویات استعمال کرنی چاہئیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…