فرانس (مانیٹرنگ ڈیسک) جرمنی کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد روزے کو انسانی صحت کے لیے فائدے مند قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جرمنی کے طبی ماہرین نے روزے کی سائنسی اہمیت کے حوالے سے جامع اور سائنسی تحقیق کی جس میں 1400 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔
’پلوس‘ نامی طبی جریدے میں تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی جس میں ماہرین نے بتایا کہ ’جرمنی کے شہریوں نے جنوبی علاقے میں واقع کونسٹانس جھیل کے قریب پانچ سے 20 روز تک بحالیِ صحت کے لیے روزے رکھے‘۔ رپورٹ کے مطابق تحقیق برلن یونیورسٹی اسپتال کے تعاون سے کی گئی جس میں غذا کے ذریعہ علاج کرنے کے طریقے پر بھی غور کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل ہونے والے افراد نے جب روزہ رکھا اور اُن کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، ایک مخصوص وقت تک بھوک اور پیاس کی حالت میں رہنے سے اُن کے جسم میں موجود کولیسٹرول کم ہوا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزن میں کمی یا موٹاپے کا علاج کرنے کا موزوں طریقہ روزہ ہی ہے کیونکہ روزے داروں کے وزن میں تیزی سے کمی ہوئی جبکہ ایسے افراد جنہوں نے روزہ رکھا اُن کے معدے کا سائز بھی کم ہوا۔ ماہرین کے مطابق روزے داروں کا بلڈپریشر، خون میں گلوکوز کی مقدار بہتر ہوئی جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزہ رکھنا امراض قلب سے بچاؤ کا سب سے آسان اور اہم ذریعہ ہے اس کے علاوہ ذیابیطس اور ذہنی تناؤ کے مریضوں کے علاج میں بھی یہ معاون ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق میں شامل 84 فیصد افراد جوڑوں کے درد، خون میں چکنائی کی زیادتی، جگر کی سوزش جیسے دائمی امراض میں مبتلا تھے، اُن سب کے مرض میں بھی کمی ہوئی جبکہ 93 فیصد افراد نے ماہرین کو یہ بھی بتایا کہ انہیں روزے کے اوقات میں بھوک کا احساس نہیں ہوا۔ تحقیقاتی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ مطالعے میں ایسے بھی افراد شامل تھے جنہیں سردرد، بے خوابی جیسی بیماریاں تھیں ایسے لوگوں کو بھی روزہ رکھنے سے بہت فائدہ ہوا اور منفی اثرات ختم ہوئے۔